|

وقتِ اشاعت :   April 8 – 2021

تربت: سیشن جج تربت نے مشہور مقدمہ ملک ناز قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا، ملزم باسط کو سزائے موت، ملزم الطاف کو عمر قید اورسمیر سبزل اور سیف اللہ کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا گیا۔ ملزم سمیر سبزل کے وکیل مہراللہ گچکی ایڈووکیٹ تھے۔

سیشن جج تربت محمد رفیق لانگو کی عدالت نے جمعرات کے روز مشہور مقدمہ ملک ناز(برمش) قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ مقدمہ میں جرم ثابت ہونے پر ملزم باسط ولد فیض اللہ کو سزائے موت، ملزم الطاف ولد مزار کو عمر قید کی سزا سنائی گئی جبکہ ملزم باسط کو کلاشنکوف برآمد ہونے پر 13 ای کے تحت مزید 5 سال قید اور ملزم الطاف کو پستول برآمد ہونے پر مزید 3 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

ملزمان سمیر ولد سبزل اور سیف اللہ کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا گیا۔ واضح رہے کہ ملزم سمیر ولد سبزل کے خلاف 5 الگ الگ ایف آئی آر درج تھے مگر عدم ثبوت کی بنا پر وہ پانچوں مقدمات میں بری کردیئے گئے۔ ملزم سمیر ولد سبزل کی طرف سے ایڈووکیٹ مہراللہ گچکی نے پیروی کی جبکہ استغاثہ کی طرف سے ایڈووکیٹ جاڑین دشتی پیش ہوئے۔ یاد رہے کہ 26 مئی 2020 ء کی شب ڈنک میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر ملک ناز شہید ہوگئی تھیں۔

جبکہ ان کی کمسن بچی برمش زخمی ہوئی تھی۔ اس واقعہ کے بعد بلوچستان سمیت برمش کیس کے نام سے مختلف ممالک میں احتجاج ریکارڈ کیا گیا، اس واقعہ کے خلاف آل پارٹیز کیچ، سول سوسائٹی ودیگر مکاتب فکر کی طرف سے تربت میں بھی شدید احتجاج کیا گیا تھا۔