کرک: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے نائب صدر محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی سیاسی جمہوری تحریک ملک کی بقاء اور اس کے عوام کیلئے ہیں ،کسی کے ساتھ چھوڑنے یہ تحریک کمزور نہیں ہوگی اور نہ ہی ختم ہوگی ،ظالم اور مظلوم کی جنگ میں پشتونخوامیپ مظلوم کی ساتھی اور ظالم کے خلاف ہوگی ، وفاداری اور غداری کے سرٹیفکیٹ کی اجراء کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
فوج اور اس کے جاسوسی ادارے دنیا کی طاقتور اداروں میں شمار ہو لیکن سیاست میں مداخلت سے گریز کرنا ہوگا ،ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود اس ملک کے شہری بھوک وافلاس اور غربت کی زندگی گزار رہے ہیں اور یہ سب ملکی سیاست میں مداخلت کا نتیجہ ہے ، خدا کے بعد عوام کی بڑی طاقت ہوتی ہے اپنے عوام پر بھروسہ کرنا ہوگا،عوام کے ووٹوں سے منتخب پارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ بنانا ہوگا ۔
ملک میں آئین کی حکمرانی اور پارلیمنٹ کی سپرمیسی ،اداروں کی سیاست میں عدم مداخلت ، قوموں کی برابری کے فیڈریشن کے قیام کیلئے پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن صاحب کی قیادت میں جدوجہد کررہی ہیں ، اللہ کی بندگی کے سوا نہ کسی کی بندگی اور نہ ہی غلامی کرسکتے ہیں ،افغانستان میں جاری جنگ اور مزید پشتونوں کی نسل کشی کی پالیسی کو ترک کرنا ہوگا، پشتون افغان اموں سے اباسین کے درمیان اپنی تاریخی سرزمین پر آباد ہیں۔
ہم ایک قومی صوبے کی تشکیل اور اپنے وسائل پر اپنا حق ملکیت چاہتے ہیں ، ہمیں اپنی صفوں کو متحدومنظم کرکے اپنے حقوق کیلئے جدوجہد کومزید دوام دینا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہو ںنے کلی ورانہ شہید آباد سابق ایم این اے شاہ عبدالعزیز کے مدرسے ، کلی مجید اللہ بانڈہ میں سابق ایم این اے مولانا نعمت اللہ کے مدرسے ،کلی سیکوٹ اور کلی خدہ بانڈہ میں ملک امان اللہ خٹک کے ہجرہ (مہمان خانہ) میں اولسی جرگوںسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اولسی جرگوں میں علماء کرام ، طالب علموں ، بزرگوں ، نوجوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور محمود خان اچکزئی کا ہر مقام پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔ محمود خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی مولانا فضل الرحمن صاحب کی قیادت میں پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے اُن 26نکات پر جدوجہد کررہی ہیں جس کی تمام جماعتوں نے متفقہ طو رپر منظوری دی اور اس کیلئے تحریک کی بنیاد رکھی پی ڈی ایم کی تحریک میں ساتھ رہنے ۔
والی جماعتیں اپنی جدوجہد کررہی ہیں لیکن اگر کوئی ساتھ چھوڑنا چاہتاہے تو اس سے نہ ہی یہ تحریک کمزور ہوگی اور نہ ہی ختم ہوگی کیونکہ اس وقت ملک کے تمام عوام کی نظریں پی ڈیم ایم اوراس جمہوری اتحاد میں شامل جماعتوں پر ہے پشتونخواملی عوامی پارٹی اس تحریک کا آخر دم تک ساتھ دیگی کیونکہ ملک کو اپنے تاریخ کے بدترین بحرانوں ، بیروزگاری ، مہنگائی سے نجات دلانے ، عالمی طور پر ملکی امیج کو بہتر بنانے کیلئے واحدراہ پی ڈی ایم کی سیاسی جمہوری تحریک ہی ہے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ دنیا ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے اور عوام کی سہولیات کیلئے مختلف چیزوں کو ایجاد کررہی ہیں لیکن اس ملک میں فوج اور اس کے جاسوسی ادارے لیڈرز کی تخلیق کرنے میں مصروف ہیں لیڈر ایجاد کرنا عوام کا کام ہے اور عوام جسے ووٹ دیں آپ کو عوام کے ووٹ کا احترم کرنا ہوگا۔ عوام کے ووٹ سے انکار کی روش اور پالیسی کے باعث یہ ملک مشرقی پاکستان کی شکل میں ایک بار دولخت ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طویل جنگوں اور تجربہ کی روشنی میں ماہرین واکابرین نے یہ فیصلہ کیا کہ جس کے ہاتھ میں بندوق ہوگی وہ جرگے میں نہیں بیٹھ سکتا اور نہ ہی انتخابات میں حصہ لے سکتا ہے اسی طرح اس ملک کے آئین میںہر ادارے کی حدود کا تعین واضح ہے فوج سیاست میں مداخلت نہیں کریگی یہ آئین کہتا ہے ۔ ہم یہ کہتے ہیں کہ ہم اس ملک کو چلانا چاہتے ہیں۔
اگر کوئی اس ملک کو چلانا چاہتا ہے تو یہاں آئین کی بالاستی ہوگی ،پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہوگا ، عوام نے جسے ووٹ دیا وہی عوامی نمائندہ ہوگا ، عوام کے منتخب کردہ پارلیمنٹ میں داخلہ وخارجہ پالیسیوں کی تشکیل ہوگی ، عوام کے حق رائے دہی کو تسلیم کرنا ہوگا، پشتون ، بلوچ، سندھی ، سرائیکی اور پنجابی اقوام کی سرزمینوں پر خدا تعالیٰ نے جو نعمتیں انہیں عطاء کی ہے ان پر ان کے بچوں کا حق ہوگا ۔
ہم کسی سے خیرات نہیں مانگتے ہمیں اپنے حقوق کی آئینی ضمانت دینی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب بالخصوص پشتونوں کو اپنی جائیدادوں میں خواتین خواہ وہ ماں ، بیٹی ، بہن یا بیوی ہو کو حصہ دینا ہوگا انہیں حق دینا ہم سب کا دینی وانسانی فریضہ ہے۔
اور اگر ہم یہ حق ادا نہیں کرتے تو یہ ہماری پشتون روایات اور اسلام کے برخلاف عمل ہوگا۔ انہوں نے تمام پشتون افغان غیور عوام سے اپیل کی کہ وہ آپس کے اختلاف کو ختم کرکے صلح کا راستہ اختیار کریں اور اپنے قومی اہداف کے حصول ،اپنے سرزمین اور قوم کی عزت کی دفاع کیلئے منظم ہوجائیں ۔