|

وقتِ اشاعت :   April 13 – 2021

تہران: ایران میں سوشل سیکیورٹی کے حصول کی جدو جہد کرنے والے ریٹائرڈ ملازمین اور اسٹاک مارکیٹ کے متاثرین نے حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج شروع کردیا،میڈیارپورٹس کے مطابق دارالحکومت تہران میں ہونے والے مظاہروں میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، مظاہرین نے ایرانی رجیم کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور صدر حسن روحانی کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔

اسٹاک ایکسچینج کے سیکڑوں متاثرین نے اسٹاک مارکیٹ کے سامنے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر حکومت اور صدر حسن روحانی کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے حسن روحانی کو خائن قرار دیتے ہوئے اسے پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے روحانی مردہ بادکے فلک شگاف نعرے لگائے۔

اس دوران پولیس کی بھاری نفری مظاہرین کے پاس پہنچ گئی اور مظاہرین کو اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں داخل ہونے سے روک دیا۔ادھر تہران میں پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے بھی مظاہرین کی تصاویر اور بینرز لہرائے گئے۔

اس کے علاوہ ایران کے 10 شہروں میں سوشل سیکیورٹی مراکز کے باہر احتجاج کیا گیا۔ گذشتہ روز ایران کے بڑے شہروں تہران، ایلام، کرج، خرم آباد، اصفہان، نیشاپور، الاھواز، کرمان شاہ،مشہد، تبریز، اراک، بوجنورد، زنجان، بوشہر اور بہشھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے