کوئٹہ: ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہاکہ اس وقت پوری دنیا کورونا کی تیسری لہر کی لپیٹ میں ہے اس وقت ملک میں روزانہ کی بنیاد پر چار ہزار سے 5 ہزار کیسز آرہے ہیں کورونا کی روک تھام کا واحد حل ایس او پیز پر عمل درآمد ہے۔
ویکسین مارکیٹ میں آگئی ہیں بزرگ افراد کو لگایا جارہا ہے۔ اب تک 97 ہزار ویکیسن وفاق نے بلوچستان کو دیئے ہیں 16 ہزار تک ہیلتھ ورکرز کو لگایا گیا ہے۔
ایکٹو کیسز میں دس گناہ اضافہ ہوا ہے۔ مثبت کیسز میں 500 فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ خطرے کی گھنٹی ہے۔
بلوچستان میں سب سے زیادہ کیسز کوئٹہ سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ کیسز میں اضافے کے پیش نظر ہفتے اور اتوارکے روز بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ آفسز میں ملازمین کی تعداد کو بھی محدود کررہے ہیں۔
عوامی مقامات پر پر ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں ہورہا ہے۔ بی ایم سی میں کورونا سیل میں مزید 40 بیڈ لگائیں گے۔ رمضان المبارک میں ایس او پیز کے حوالے سے علماء سے مشاورت کی ہے گزشتہ سال جاری کیے گئے کورونا ایس او پیز پر شہر اس بار بھی عمل درآمدکریں۔
زیادہ سے زیادہ مقامات پر ترویح کا اہتمام کرایاجائے تاکہ زیادہ اجتماع اکھٹا نل ہوسکے۔ رمضان میں تمام اضلاع میں بلوچستاب حکومت کی جانب سے سستا بازار لگایا جائے گا۔سرکاری نرخ نامے کے مطابق سستابازار میں لوگوں کو ریلیف دینگے۔
اگر سرکاری نرخ نامہ پر عمل درآمد نہیں کیا گیا تو گراں فروشوں جیل جائیں گے صوبائی حکومت کی جانب سے رمضان میں کوئٹہ میں 8 دسترخواہ کا اہتمام کیا جائے گا ۔