|

وقتِ اشاعت :   April 15 – 2021

کوئٹہ: پاک سرزمین پارٹی کے صوبائی صدر میر شمس مینگل نے بلوچستان کے نظام تعلیم کی ازسر نوتشکیل دینے کامطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ بلوچستان کے لاکھوں بچے سکولوں سے باہر ہے ،دور دراز علاقوں میں تعلیمی اداروں کا وجود نہیں ہے اگر ہے تو ان میں اساتذہ و طلبا نہیں ہے حکمران لاپروا اور ظالم ہیں اس سلسلے میں پڑھے لکھے نوجوان اپنے صلاحیت بروئے کارلاے ۔ پی ایس پی ہر صورت ان کا ساتھ دیگی۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روزہدہ اسٹوڈنٹس اینڈ یوتھ ویلفیئرکے صدر ظہیر احمد سرپرہ ، قیوم بلوچ اور طارق شاھوانی کی بلوچستان ہائوس میں پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کے اعلان کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پی ایس ایس ایف بلوچستان کے صدر محمد بلال سارنگزئی ، جہانزیب خان موسی خیل اور فہاد بلوچ موجود تھے۔میر شمس مینگل نے نئے شامل ہونے والوں کومبارکباد پیش کرتے ہوئے۔

امیدظاہر کی ہے کہ وہ اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے پارٹی چیئرمین سید مصطفی کمال کے پیغام کو گھر گھر پہنچائیںگے ،انہوں ن ے کہاکہ بلوچستان میں تعلیمی نظام تباہ و برباد ہے دور دراز علاقوں میں تعلیمی اداروں کا وجود نہیں ہے اگر ہے تو ان میں اساتذہ و طلبا نہیں ہے ایجوکیشن ریفارمز کے بغیر صوبہ ترقی کے طرف گامزن نہیں ہو سکتا۔بلوچستان کے یونیورسٹیز اورکالجز محدود ہیں ان میں معیاری تعلیم یقینی بنایا جائے۔

بلوچستان کے لاکھوں بچے سکولوں سے باہر ہے ہمارے حکمران تو لاپروا اور ظالم ہیںاس سلسلے میں پڑھے لکھے نوجوان اپنے صلاحیت بروئے کارلاے ۔ پی ایس پی ہر صورت ان کا ساتھ دیگی ملکی ماہرین تعلیم سے خدمات لیکر کر بلوچستان کے نظام تعلیم کو از سر نو تشکیل دیا جائے ۔