کوئٹہ: قومی احتساب بیورو (نیب)بلوچستان نے اختیارات کے ناجائز استعمال اور اراضیات کی غیر قانونی طور پر الاٹمنٹ و دیگر کے الزام میں سابق وزیرایکسائز اینڈ ٹیکسیشن بلوچستان میر محمد امین عمرانی اور ان کے بے نامی دار غلام سرور کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر کردیا ہے جسے احتساب عدالت کوئٹہ کے جج منور احمد شاہوانی نے قابل سماعت قرار دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے ۔
گزشتہ روز نیب بلوچستان کی جانب سے سابق صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میر محمد امین عمرانی اور ان کے بے نامی دار ایکسائز انسپکٹر غلام سرور کے خلاف احتساب عدالت کوئٹہ میں ریفرنس دائر کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ نیب انکوائری اور تحقیقات کے دوران سابق صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میر امین عمرانی نصیرآباد کی تحصیل باباکوٹ میں کروڑوں روپے کی زرعی اراضیات اور جناح ٹائون کوئٹہ میں ایک بنگلے سے متعلق وضاحت نہیں دے سکے ۔
اور نہ ہی مذکورہ اراضیات اور گھر کی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی نامزدگی اور نہ ہی ایف بی آر کے سامنے اسے ظاہر کیا گیاہے ۔ ریفرنس میںکہاگیاہے کہ میر امین عمرانی نے سینکڑوں ایکڑ اراضی غیر قانونی طور پر اپنے رشتہ داروں کے نام کی ہے ۔ انکوائری اور تحقیقات کے دوران نیب حکام نے پتہ چلایا کہ میر امین عمرانی نے اپنے آفیشنل پوزیشن کو غلط استعمال کیا ۔
جس پر گزشتہ روز نیب بلوچستان نے میر محمد امین عمرانی اور ان کے نامی دار غلام سرور کے خلاف ریفرنس عدالت میں جمع کیا جسے احتساب عدالت کوئٹہ ون کے جج منور احمد شاہوانی نے قابل سماعت قرار دیتے ہوئے سماعت 26اپریل تک ملتوی کردی ہے ۔