کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نے گزشتہ دنوں میں دو پولیس نوجوانوں کی شہادت اور500سے زائد پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے پر افسوس اور تشویش کا اظہار کیا اور ساتھ حکومت کی ناکام خارجہ پالیسی اور اندورنی خلفشار پر دکھ کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان 22کروڑ مسلمانوں کا عظیم ایٹمی ملک ہے۔
مگر بدقسمتی سے حکمران اپنی ذاہی پستی نااہلی اور بیرونی بائو کے باعث اسلامی اقتدار کے حامل بارعب اور بہادر معاشرہ کے مدبر سائبان کے حصار میں رہ کر باوقار اور ناقابل سنجیدہ پاکستان کو دنیا کے افق پر چمکتا تارا بنانے کی بجائے ہمارے حکمران غلاظت کے کھائیوں میں گر کر اورغلامانہ سوچ کی حامل معاشرہ کو متعارف کرارہے ہیں انہوں نے کہا کہ مسلمانون کے محبوب پیغمبر محمد مصطفیٰ ؐ کی نظر رحمتہ اللعالمین مین جب تاریخ لکھی جاتی ہے۔
تو تاریخ وسیاست کی نظر ہمارے نبی ؐ جیسے عظیم لیڈر اور قائد پیدا نہیں ہواہے آپ ؐ نے اسلام کی رحمتوں سے لبریز دین کو پوری دنیا میں پھیلا کر مسلمانون کو صدیوں پر محیط عرصے تک دنیا پر حکمرانی کا وسیلہ رہے حضور اکرم کی زندگی مسلمانوں کیلئے مشعل راہ ہے اس دنیا کے ناکام حکمرانوں کی طرز زندگی آپ ؐ کی شان میں حکومتی سطح پر گستاخی کی اجازت کسی ملک کو حاصل نہیں بین الااقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت ایسے قسبیح عمل کی اجازت نہیں ہے ۔
ہر مسلمان ناموس رسالت پر قربان ہونے کو اپنا سب سے بڑا اعزاز سمجھتا ہے لیکن جب کسی ملک میں شان رسالت کے خلاف زبان درازی کا قبسیح عمل ہوتا ہے تو پاکستان کی حکومت کا فرض بنتا ہے کہ وہ پاکستان کے عوام کی آواز بنکر مختلف بین الااقوامی فور م پر ناموس رسالت کا مقدمہ لڑے پاکستان کے ہر مسلمان کا دل دکھ سے بھرا ہے لیکن ملک اور بین الااقوامی تقاضوں کے تحت قانون ہاتھ میں لیکر پاکستان کی بدنامی کا سبب بننے والے اقدام سے گریز لازمی ہے۔
حکومت پاکستان نے ٹی ایل پی کے ساتھ جو معاہدہ کیا ہے تنظیم کے ذمہ داران سے مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کو حل کرنے کا عمل کیا جائے پاکستان کے حکمران اپنی طاقت کے بارے میں سوچیں اللہ دین اسلام کی حفاظت اللہ خود فرمائیں گے۔
اور پوری دنیا میں دیکھا جائے وقول حق کے مطابق پوری دنیا میں اسلام پھیل رہاہے اس سے اللہ کے دین کی حفاظت کی ضمانت کا اظہار ہورہاہے اسلامی ملکوں میں حکمران اگر خودار ہیں تو یہ ان کی اسلام سے دوری کی دلیل ہے۔