کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ فاقی کابینہ میں وزراء کے قلمدانوں کو آپس میں بدلنے سے گورننس کے عمل میں تبدیلی نہیں آ سکتی۔اچھی گورننس کے لیے سیاسی بصیرت،سنجیدگی اور عوام اور اس کے مسائل سے مکمل آشنائی ضروری ہے۔لیکن بدقسمتی سے موجودہ سیلیکٹڈ وفاقی و صوبائی حکومت میں سیاسی بصیرت نہ سنجیدگی اور نہ ہی عوام سے تعلق نظر آتا ہے۔
بلوچستان کی حکومت نے سوشل میڈیا پر ترقی کی بلند ترین سطح کو چھو لیا۔لیکن عمل میں” کھا پیا کچھ نہیں گلاس تھوڑا بارہ آنے کا” کے مترادف گورننس چل رہی ہے۔بارڈر ٹریڈ بند کرنے سے عوام بیروزگار کیا گیا۔
بلوچستان میں کورونا ویکسین کے حوالے سے حکومت نے کسی طرع کی بھی آگاہی مہم نہیں چلائی اور نہ ہی حکومتی نمائندوں نے ویکسین لگوائے۔عدم اگہی اور حکومتی عدم توجہی کے باعث کورونا ویکسین لگوانے کی شرح انتہائی کم ہے۔
جو مناسب صورتحال نہیں۔بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان میں روزگار کے زرائع محدود ہے۔ایسے میں حکومت کی طرف سے بارڈر ٹریڈ میں بندش سے عوام نان شبینہ کا محتاج ہوگئے ہیں۔عوام کو بیروزگار کرنے والے اربوں روپے کے پیکج کا اعلان کررہے ہیں۔جو عوام کے آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔