کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر وسابق سینیٹر میر کبیر احمد محمد شہی نے پاک افغان بارڈر کی بندش کو تشویشناک قراردیتے ہوئے کہاہے کہ پاک-ایران سرحد کی بندش سے سرحدی تجارت سے وابستہ لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں،حکومت کو عوام کے جان و مال اور روزگار سے کوئی سروکار نہیں،مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے 2021 میں دوبارہ مردم شماری کرانے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔ میرکبیراحمد محمد شہی نے کہاکہ پاک-ایران سرحد کی بندش سے سرحدی تجارت سے وابستہ لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ تیل کا کاروبار کرنے والے ہزاروں افراد کو بارڈر کے قریب روکا گیا ہے جہاں بھوک/پیاس سے 3 افراد کی اموات کی اطلاعات ہیں۔ یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔
حکومت ہوش کے ناخن لے اور اس مسئلے کا مناسب حل نکالے۔حکومت کو عوام کے جان و مال اور روزگار سے کوئی سروکار نہیں باڈر بندش کے سبب ابھی تک تین ڈرائیور پاکستان ایران باڈر پر پانی کھانا اور دیگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے انتقال کرچکے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے 2021 میں دوبارہ مردم شماری کرانے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ 2017 کے نتائج کی منظوری کے باوجود قبل از وقت نئی مردم شماری کرانے کا مقصد من پسند نتائج کا حصول ہے۔ اس عمل کو مذموم سازش کا حصہ سمجھتے ہیں جو ملک کو مزید بحرانوں میں دھکیلنے کا باعث بنے گا۔