|

وقتِ اشاعت :   April 19 – 2021

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے بلوچستان یونیورسٹی میں یونٹ باڈی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس کے صدارت مرکزی چیرمین زبیر بلوچ مہمان خاص صوبائی صدر بابل ملک بلوچ جبکہ دیگر مہمانان گرامی میں سی سی کے ممبران شکیل بلوچ، علی نواز بلوچ، ادریس بلوچ، عمیر بلوچ، وسیم بلوچ و ٹکری ارشاد بلوچ تھے اجلاس میں طلبہ و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی اجلاس کے آغاز میں شہداء کو سرخ سلام پیش کیا گیا۔

اور ان کے یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اجلاس میں علاقائی، ملکی و بین الاقوامی سیاسی صورتحال پر تفصیلی بحث مباحثہ ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی چیرمین زبیر بلوچ نے کہا کے سی پیک نے بلوچ کے بد حالی میں اضافہ کیا ہے بلوچ کو اپنے ماتر بومی میں سلاخوں کے پیچھے پیچھے رکھا گیا ہے یہ کہاں کی ترقی ہے اور دنیا کے کس ملک میں یہ قانون چلتا ہے۔

جو یہاں کے لوگوں پر لاگو کیا گیا ہے سی پیک اگر بلوچ طلبہ کو ایک کالج اور یونیورسٹی نہیں دے سکتے تو بلوچ نوجوان اس پراجیکٹ کے خلاف بات کرینگے اور اس کے خلاف ہر سطح پر احتجاج بھی کرینگے ترقی و خوشحالی کے نام پہ سامراج ہمارے سرزمین اور ساحل پہ قبضہ گیریت اور کوشت خون کا بازار گرم کرنا چاہتا ہے بلوچستان کے تقسیم کی باتوں سے نوجوانوں میں اشتعال پہلانے کی کوشش کی جارہی ہیں۔

بلوچستان کی تقسیم بلوچ کے زمین پہ قبضہ کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر بابل ملک بلوچ و سی سی ممبران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ وسائل کا بیدرخ استعمال اور لوٹ مار سے بخوبی واقف ہے اگر کوئی یہ سوچ کر بیٹھا ہے کے وہ کسی طرح بلوچ کو خوفزدہ اور کوشت خون کا بازار گرم کرکے ہمیں ہمارے حقوق سے دست بردار کیا جاسکتا ہے۔

تو یہ ان کی غلط فہمی کا شکار ہے بلوچ کی تاریخ مزاحمت اور شہادتوں سے بری پڑی ہے اجلاس کے آخر میں الیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی گئی جس کے چیرمین علی نواز بلوچ تھے جبکہ عمیر بلوچ و وسیم بلوچ ممبر تھے الیکشن کمیٹی کے نتائج کے مطابق یونٹ سیکٹری اکرام بلوچ و ڈپٹی یونٹ سیکٹری گل خان نصیر منتخب ہوے ۔