|

وقتِ اشاعت :   April 21 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے بلوچستان کی تقسیم کی خبروں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے موٹے احتجاج نمائشی تو ہوسکتے ہیں بلوچستان کے مسائل کا حل نہیں، بلوچستان کی سیاسی تقسیم کرنے والے صوبے کی جغرافیائی تقسیم کے ذمہ دار ہوں گے سیاسی جماعتیں نمائشی احتجاج سے الگ ہوکر ایک قومی جھنڈے کے تحت آگے بڑھیں۔

یہ بات انہوں نے منگل کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ، نوابزادہ لشکری رئیسانی نے بلوچستان کو تقسیم کرنے کی خبر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ صوبے کو تقسیم کرنے کے مسئلہ کو سنجیدگی سے لینا چائیے اس سے پہلے کے کل کسی اور پر اس کا الزام لگائیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم خوداحتسابی کے عمل سے گزرتے ہوئے یہ دیکھیں کہ بلوچستان کی نمائندگی کا دعویٰ کرنے والی سیاسی جماعتیں آج کتنے ٹکڑوں میں تقسیم ہیں ۔

جنہوں نے بلوچستان کی سیاسی تقسیم کی ہے وہ صوبے کی جغرافیائی تقسیم کے ذمہ دار ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمیں خود احتسابی کے عمل سے گزرتے ہوئے بلوچستان کے قومی سیاسی عمل کو سہولت کاری اور مفاد پرستی سے الگ کرکے ایک آواز ہونا چائیے جب تک ہم ایک آواز نہیں ہوں گے عہدے جعلی اقتدار کیلئے بلوچستان کی سیاسی و قومی آواز کو تقسیم کو کریں گے۔

توصوبے کی جغرافیائی تقسیم کے ذمہ دار ہم خود ہوں گے کوئی اور نہیں ہوگا ۔ نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان کی وہ طلباء تنظیمیں اور سیاسی جماعتیں جو بلوچستان کے قومی حقوق کا دعویٰ کرتی ہیں ان کا حق ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پر بلوچستان کی سیاسی اور قومی تقسیم کو ختم کرکے۔

ایک آواز ہوں ورنہ چھوٹے موٹے احتجاج نمائشی تو ہوسکتے ہیں مگر بلوچستان کے مسائل کا حل نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں نمائشی احتجاج سے الگ ہوکر ایک سیاسی معاشی قومی جھنڈے کے تحت آگئے آئیں تاکہ بلوچستان کی پسماندگی محکومی اور محرومی کو ختم کیا جاسکے۔