کوئٹہ: بلوچستان پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی کے رہنماوںجمیل احمد مشوانی ، محمد نواز پندرانی ، میر بہادر خان لانگو ، داود شاہ کاکڑ اور جلال خان اچکزئی نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کی تالہ بندی کو کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے اگرحکومت نے کوروناکی آڑ میں پرائیویٹ اسکولز بند کرنے کی کوشش کی تو پرامن احتجاج کاحق محفوظ رکھتے ہیں۔یہ بات انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ایک بار پھر کورونا کی آڑ میں ہمارے ملک کے نونہالوں سے تعلیم کے حصول کا بنیادی حق چھیننے کے ناروا احکامات جاری کئے ہیں جبکہ اس سے پہلے بھی اس طرح کے غیر منصفانہ عمل کو دہرایا جاچکا ہے جس کے نتیجے میں بے شمار طالب علم حصول تعلیم کو خیر باد کہہ کر مختلف کاموں اورپیشوں کے ساتھ منسلک ہوچکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت وقت نونہالوں کوتاریکی و جہالت کی گہرائیوں میں دھکیلنے کے علاوہ کوئی بھی ایجنڈا نہیں رکھتے۔
انکو اس طرح تعلیمی ادارں سے دور کرکے غیراخلاقی و غیر تعلیمی رویوں کی طرف راغب کرنا ایک المیہ ہے تاریخ ان نا اہل غیر زمہ دار حکمرانوں کے نام سیاہ حروف میں لکھے گی ۔انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے حکومت کا ایک بڑا بوجھ سر پراٹھایا ہوا ہے ایک طرف نونہالان وطن عزیز کو علم کی روشنی سے بہرہ ور کر رہے ہیں تو دوسری طرف ان پرائیویٹ اداروں کی وجہ سے بے شمار لوگوں کو روزگارمہیاکیا ہوا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ تعلیمی ادارے بغیر کسی حکومت امداد کے چل رہے ہیںبچوں کی فیسوں سے سکولوں کے کرایے ،اساتذہ اوردیگر خراجات پورے کئے جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی آر میں پرائیویٹ اسکولز کے ساتھ سوتیلا پن واضح طورپر دیکھا جارہا ہے تعلیم دشمنی کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ اسکولز سے جڑے بے شمار گھرانوں کامعاشی قتل کیا جارہا ہے اساتذہ و دیگر عملہ ذہنی کرب میں مبتلا ہوچکا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت تو اپنی درسی کتب تک بروقت نہیں چھاپ سکتی ہے اپنی کمزوری کو چھپانے کیلئے اسکولز بند کردیئے اگر آپ اسکولز بندکرتے ہو تواسکا نعم البدل بھی دو بچوں کے تعلیم کا بالکل بھی حرف نہ ہو ہمارے اخراجات ہرماہ دیتے رہیں ہم ایک ماہ کیاپوراسال سکولز بند کردیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولز ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کر ر ہے ہیں۔
اسکے باوجود حکومت کاپرائیویٹ اسکولز کو اعتماد میںلئے بغیر بند کرنے کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے جسے ہم کسی بھی صورت تسلیم نہیںکرتے اور تمام پرائیویٹ اسکولز کھلنے رکھنے کا اعلان کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے زبردستی پرائیویٹ اسکولز بند کرانے کی کوشش کی تو بلوچستان پرائیویٹ اسکولز ایکشن کمیٹی پرامن احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے۔