کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ 2020ء میں منشیات کے خلاف 142مقدمات درج کرکے144افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ 2021ء میں 139مقدمات میں146افراد کو گرفتار کیا گیا ہے سال2020ء میں 945کلو گرام چرس سمیت بھاری مقدار میں دیگر منشیات برآمد کی گئیں جبکہ 2021ء میں اب تک 2028کلو گرام چرس اور بھاری مقدار میں دیگر منشیات برآمد کی گئی ہیں۔
گزشتہ روز پشین میں پیش آنے والے آتشزدگی کے واقعے کی تحقیقات کے بعد رپورٹ ایوان میں پیش کردی جائے گی جبکہ نقصانات کا ازالہ قانون کے مطابق اور وزیراعلیٰ سے مشورے کے بعد کیا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کے روز بلوچستان اسمبلی کے اجلاس اپوزیشن اراکین کے توجہ دلائو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہی ۔ اجلاس میں بی این پی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر شاہوانی نے توجہ دلائو نوٹس پیش کرتے ہوئے ۔
وزیر داخلہ کی توجہ مبذول کرائی کہ سریاب کے علاقے میں ایک تو منشیات کا استعمال عام ہوتا جارہا ہے دوم اسلحہ بردار افراد بھی مذکورہ علاقے میں سرعام گھومتے پھرتے نظر آتے ہیں منشیات کی روک تھام اور اسلحہ بردار افراد کے خلاف حکومت نے کیا اقدامات اٹھائے ہیں تفصیل فراہم کی جائے جس پر وزیر داخلہ و قبائلی امور میر ضیاء اللہ لانگو نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ 2020ء میں منشیات کے خلاف 142مقدمات درج کرکے144افراد کو گرفتار کیا گیا۔
جبکہ 2021ء میں 139مقدمات میں146افراد کو گرفتار کیا گیا ہے سال2020ء میں 945کلو گرام چرس سمیت بھاری مقدار میں دیگر منشیات برآمد کی گئیں جبکہ 2021ء میں اب تک 2028کلو گرام چرس اور بھاری مقدار میں دیگر منشیات برآمد کی گئی ہیں انہوںنے کہا کہ 2020ء میں اسلحہ ایکٹ کے تحت85مقدمات درج کرکے85افراد کو گرفتار کیا گیا اور اسلحہ و بھاری تعداد میں گولیاں برآمد کی گئیں۔
جبکہ 2021ء میں اب تک186مقدمات میں 199افراد گرفتار اور ان کے قبضے سے بھی بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولیاں برآمد کی گئی ہیں ۔ ملک نصیر شاہوانی نے کہا کہ حکومت کی کارروائیوں کے باوجود منشیات فروشی اور اسلحہ بردار افراد کی نقل وحرکت کا سلسلہ تھم نہیں سکا شہر میں جگہ جگہ منشیات فروشی جاری ہے کیا حکومت کچھ کارروائیاں او گرفتاریاں کرکے اپنی ذمہ داریوں سے مبریٰ ہوگئی ہے۔
انہوں نے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا رویہ اپوزیشن کے ساتھ تبدیل ہوگیا ہے ہمیں بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا جبکہ اپوزیشن ارکان کے ایوان سے واک آئوٹ کرنے پر حکومتی ارکان خوش ہوتے ہیں جس پر سپیکر نے کہا کہ اجلاس کا ایجنڈا طویل ہے ارکان اختصار کے ساتھ موضوع پر بات کریں اور کارروائی منظم انداز میں چلائی جائے ۔
اس موقع پر صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ہم سب کا صوبہ ہے یہاں ارکان منتخب ہو کر آئے ہیں ثابت کیا جائے کہ ہم نے اپوزیشن کے جانے پر خوشی کا اظہار کیا ہو حکومت کے علاوہ منتخب نمائندوں اور عوام کے تعاون کے بغیر منشیات کی روک تھام ممکن نہیں ۔صوبائی وزیر میر ضیاء لانگو نے کہا کہ حکومت کی پالیسی ہے کہ منشیات کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔
جس پر سپیکر نے رولنگ دی کہ عوام اور ارکان اسمبلی کی ذمہ داری ہے کہ وہ انسداد منشیات کے اداروں اور فورسز کو ایسے عناصر کی نشاندہی کریں جو منشیات فروشی میں ملوث ہیں ۔بعدازاں توجہ دلائو نوٹس نمٹادیا گیا ۔اجلاس میں جے یوآئی کے رکن اصغر علی ترین نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز پشین میں آتشزدگی کا جو واقعہ پیش آیا اس کی تحقیقات کرائی جائیں کہ بیک وقت مختلف مقامات سے آگ کیسے بھڑکی۔
اس آگ کی لپیٹ میں پوری مارکیٹ آگئی تھی اور یہ پورے شہر کو اپنے لپیٹ میں لینے والی تھی اگر کوئٹہ سے گاڑیاں نہ آتیں تو شہر جل کر راکھ ہوجاتا انہوںنے مطالبہ کیا کہ واقعے کی تحقیقات کی جائیں اور پشین کو فائر برگیڈ گاڑیاں فراہم کی جائیں۔
او رتاجروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے ۔ جس پر وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو نے انہیں واقعے کی تحقیقات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے بعد رپورٹ ایوان میں پیش کردی جائے گی جبکہ نقصانات کا ازالہ قانون کے مطابق اور وزیراعلیٰ سے مشورے کے بعد کیا جائے گا۔