کوئٹہ:بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان میں حالات سوچے سمجھے منصوبے کے تحت خراب کیے جارہے ہیں۔انہوں نے یہ بات کوئٹہ میں کا ہائیکورٹ بار روم میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امید ہیوکلااورسیاسی جماعتیں حقیقی جمہوریت،آزاد دلیہ کیلئے کوششیں کرینگی انہوں نے مزید کہا کہ آنیوالے حالات کیلئے سب کو مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی۔ہم ناامید اور کم حوصلہ نہیں ہیں ۔اختر مینگل کے مزید کہنا تھا پشتون،بلوچ، ہزارہ اورآبادکاروں کو حق کے حصول کیلئے آگے آنا ہوگا،صوبے کے سیاسی کلچر کو آلودہ کردیاگیااور سیاسی جماعتوں کو ڈرائینگ روم تک محدود کردیاگیاہے ملک میں عدالتیں،اسکول،مساجد،کھیلوں کیمیدان ،امام بارگاہیں تک محفوظ نہیں،انہوں نے کہا کہ امن وامان کیلئے جتنا بجٹ مختص کیاجاتاہیاتنا ہی مسئلہ گھمبیرہوگیا۔سیاسی جماعتوں کو ڈرائینگ روم تک محدود کردیاگیاہے،بلوچستان میں حالات سوچے سمجھے منصوبے کے تحت خراب کیے جارہے ہیں۔حق بات پرمساجد سے فتوے توملتے ہی ہیں اب توہین عدالت کاخدشہ بھی پیداہوگیا۔وکلا سے پوچھنا چاہتاہوں کہ کیاواقعی عدالتیں آزاد ہوگئی ہیں۔آخر میں پی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہاکہ وکلااورسیاستدانوں نے جس مقصد کیلئے قربانیاں دیں وہ حاصل نہیں ہوسکا۔
بلوچستان میں حالات سوچے سمجھے منصوبے کے تحت خراب کیے جارہے ہیں،اختر مینگل
وقتِ اشاعت : March 9 – 2015