کوئٹہ: اپوزیشن لیڈرمولاناعبدالواسع نے کہاہے کہ حکومت مدارس کی بجائے ان سیاسی جماعتوں کے دفاترپرچھاپے مارے جہاں پرٹارگٹ کلرزموجود ہوتے ہیں کراچی میں سیاسی جماعت کے دفترپرچھاپے کے بعدعوام جان چکی ہے کہ دہشتگردی کے واقعات مدارس سے نہیں بلکہ سیکولرقوتوں کے دفاترسے ہوتی ہے بلوچستان کامسئلہ ڈپٹی چےئرمین شپ سے حل نہیں ہوتاگوادرکاشغرروٹ کاافتتاح سے حساس محرومی ختم ہوگی ان خیالات کااظہارانہوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد’’آن لائن‘‘سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہاکہ ہم روز اول سے کہہ رہے تھے کہ دینی مدارس اورمذہبی لوگ پرامن ہوتے ہیں اورملک کے وفادارہوتے ہیں مگرسیکولرقوتیںیہ نہیں چاہتے کہ دینی مدارس پرامن ہوعوام جان چکی ہے کہ ملک میں دہشتگردی کے جتنے بھی واقعات ہوئے ہیں وہ دینی مدارس سے نہیں ہوئے اورگزشتہ دنوں ایم کیوایم کے دفترپررینجرزکے چھاپے سے ان سیکولرقوتوں کیلئے پیغام ہے جب وہ کہتے تھے کہ ملک میں دہشتگردی کے واقعات دینی مدارس سے ہوتے ہیں مگراب وہ قوتیں بتائیں کہ دہشتگردی کے اڈے کہاموجود ہیں اورصحافی ولی خان بابرکے قاتل کہاں سے گرفتارہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام اوربلوچستان کیلئے اعزاز کی بات ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں نے مولاناعبدالغفورحیدری پراعتمادکرکے اسے ڈپٹی چےئرمین سینٹ بنایامگرڈپٹی چےئرمین شپ سے بلوچستان کامسئلہ حل نہیں ہوگااب حکمرانوں کوصوبے کے حقوق دینے پرسنجیدگی سے غورکرناہوگاتاکہ صوبے کے عوام میں جوحساس محرومی پائی جاتی ہے ان کاخاتمہ ہوسکے انہوں نے کہاکہ گوادرپورٹ بلوچستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے بنایاگیاتھالیکن وزیراعظم نے لاہوراورکراچی موٹروے کاافتتاح کردیااوریہ بات ظاہرہوگئی کہ گوادرکاشغرروٹ بلوچستان کے عوام کیلئے نہیں بلکہ کراچی اورلاہورکے عوام کیلئے بنایاجارہاہے وزیراعظم کوچاہئے کہ وہ گوادرکاشغرروٹ براستہ بلوچستان اورخیبرپختونخواسے ہوناچاہئے تھاتاکہ صوبے کے عوام اس وقت جن مشکلات کاسامناہے ان کودورکیاجاسکے اوروزیراعظم کوچاہئے کہ وہ بلوچستان کوخوشحال بنانے کیلئے گوادرکاشغرروٹ براستہ بلوچستان کاافتتاح فوری طورپرکرے پھرہمیں کوئی عہدہ بھی نہ دیں توہم وفاقی حکومت اورمرکز کااحسان مند رہیں گے ۔