|

وقتِ اشاعت :   May 28 – 2021

خضدار: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و سابق رکن قومی اسمبلی میر عبدالروف مینگل نے کہا ہے کہ آنے والی صوبائی بجٹ میں صحت ،تعلیم ،روزگار،آبنوشی اسکیمات کو اولیت دینے کے ساتھ ساتھ غیر منتخب لوگوں کو فنڈز کی اجراء پر بھی پابندی لگائی جائے ،سوشل ویلفیئرفنڈ جو کے صحت کے متعلق ہے اس میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ تمام موضی امراض کا اعلاج حکومت کی زمہ لگائی جائے ،اور طلباء و طالبات کے لئے اسکالر شپ ،غریب مریضوں کے لئے میڈیکل فنڈز بھی مختص کئے جائیںجبکہ زرعی ترقی کے لئے بلڈوز گھنٹے رکھے جائے اور تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں آبادی کی حساب سے ادویات کا کوٹہ رکھا جائے

ان خیالاات کا اظہار انہوں مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا بی این پی کے مرکزی رہنماء کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے گزشتہ دو بجٹوں میں عوام کو ریلف پہنچانے میں یکسر ناکام ہوا ہے آنے والے بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے موجودہ صوبائی حکومت کو بہتر فیصلے کرنے چائیے صوبائی بجٹ میں تعلیم کو اولیت دینی چائیے اس وقت حکومت کی اپنی اعداد و شمار کے مطابق بلوچستا ن میں ہزاروں کی تعداد میں بچے و بچیاں سکولوں سے باہر ہے

انہیں زیور تعلیم سے اراستہ کرنے کے لئے فنڈز مختص کئے جائے اور اس کے علاوہ تعلیمی اداروں میں سائنس ٹیچروں کی کمی ہیں ،چاردیواری اور بیت الخلاء کا مسئلہ بھی درپیش ہے ایسے بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لئے بھی بجٹ میں حکمت عملی اپنائی جائے صحت کے حوالے سے بھی بلوچستا ن کے عوام انتہائی مسائل و مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں کینسر کا مر ض انتہائی تیز ی سے پھیل رہی ہے کینسر اور کالی یرکان کے امراض کو روکھنے کے لئے آنے والی بجٹ میں حکمت عملی ترتیب دی جائے اور ساتھ ہی ساتھ بلوچستان کے تمام ضلعی و تحصیل ہیڈ کوارٹروں کے لئے ادویات کا کوٹہ آبادی کے حساب سے رکھا جائے تمام مرضی امراض ،گردوں کی آپریشن ،جگر کا ٹرانسپلانٹ اور ہڈیوں کو جوڑنے جیسے بڑے امراض کے تمام اخراجات حکومت اپنی زمہ لیں اس کے علاوہ سوشل ویلفیئر کے فنڈ کو موضی امراض کے حوالے سے ہے اس میں اضافہ کیا جائے