گوادر : پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ پوری طرح آپریشنل ہے اور پورٹ ٹریفک بڑھانے پر توجہ دے رہے ہیں۔
گوادر میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے میڈیا کو بتایا کہ گوادر فری زون کا 60 ایکٹر پر محیط پہلا فیز مکمل ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ 12 میں سے 6 فیکٹریاں مکمل ہوچکی ہیں جبکہ 3 فعال ہیں۔
چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ گزشتہ ڈھائی سال کے دوران فری زون اور پورٹ نے 12 سو ملازمتیں پیدا کیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ ڈھانچہ فعال ہونے سے تقریباً 12 ہزار ملازمتیں متوقع ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ گوادر فری زون کا دوسرا فیز 2 ہزار 21 ایکٹر پر محیط ہے۔ اس وقت اس کی تیاری ہورہی ہے اور رواں سال کے اکتوبر میں وزیر اعظم عمران خان افتتاح کریں گے۔
چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے بتایا کہ فیز 2 کے لیے بھرپور انداز میں تیاری ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج ہی چین پورٹ ہولڈنگ نے ایک سرمایہ کار لائن اپ کیا ہے جسے 16 سو ایکٹر اراضی درکار ہے۔
عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ سرمایہ کار نے 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کار کے مطابق 16 سو ایکٹر پر محیط فیکٹری میں 30 ہزار ملازمتوں کے مواقع ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ گوادر اور فری زون کے ساتھ بننے والے شہر کو اوپر اٹھانے کے لیے متعدد منصوبے شامل ہیں۔چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ ایک ایکسپریس شاہراہ تعمیر کرائی جارہی ہے جو ترسیلات گڈز کے لیے استعمال ہوگی اور ایم 8 اور ایم 10 کے لیے راستہ فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کو اس ایکسپریس کی وجہ سے شہر میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ 94 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور افتتاحی تقریب میں یہ منصوبہ شامل ہوگا۔علاوہ ازیں عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ گوادر پورٹ پر ایئر پورٹ کی تعمیرات کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمینل اور لاؤنج کی تعمیرات کے لیے غیرمعمولی تعداد میں کرینز کام کررہی ہیں۔سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ووکیشنل ٹریننگ ادارے بھی تعمیر کے آخری مراحل میں ہیں اور اکتوبر تک مکمل ہوجائیں گے اور وہاں طالبہ کی ٹریننگ شروع ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے مجھے گوادر میں ملازمتیں فراہم کرنے اور بچوں کی فنی تربیت کے لیے خصوصی زور دیا ہے۔ اس کے علاوہ 100 بستروں کا ایک ہسپتال بن رہا ہے، یہ ایک گرانڈ کا منصوبہ ہے جو چینی صدر کی جانب سے گفٹ کی صورت میں ملا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال کی بنیادیں تعمیر ہوچکی ہیں۔علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ سے سامان کی ترسیل کے لیے آن لائن بکنگ کی جاسکتی ہے۔