خضدار : بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع خضدار کے صدر شفیق الرحمٰن ساسولی نے وڈھ بازار میں ہندو تاجر اشوک کمار کی دن دھاڑے قتل اور کوئٹہ میں ایف سی اہلکار کے ہاتھوں کوچ ڈرائیور کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہیکہ ہر طرف سے عوام ظلم کاشکار ہے، کبھی ڈاکو تو کبھی محافظوں کے ہاتھوں معصوم عوام کی قتال ہورہی ہے۔ کیا حیات بلوچ، فیضان جتک جیسے واقعات کم تھے کہ رات کو لکپاس کوئٹہ پر ایک اور اضافہ کیاگیا؟انہوں نے کہاکہ کوئٹہ میں سیکورٹی اہلکار کے فائرنگ سے کوچ ڈرائیور کی شہادت افسوسناک ہے، محافظ کے نام پہ وحشی قاتل کو قانون کے کٹہرے میں لاکر پھانسی دی جائے اور وڈھ میں ہندو تاجر کے قتل میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل لاکر قاتلوں کو عبرتناک سزادی جائے۔
شفیق الرحمٰن ساسولی نے کہاکہ عوام حیران ہیکہ ڈاکوووں رہزنوں ڈیتھ اسکواڈز سے خود کو بچائیں یا انتظامیہ سے، کیوں کہ آج کے واقعات سے یہی لگتاہیکہ ہرطرف سے عوام ظلم کا شکارہے۔ انہوں نے کہاکہ ان دلخراش واقعات سے یہ امریقینی بنتاجارہا ہیکہ کوئٹہ خضدار وڈھ و دیگر اضلاع میں نہتیعوام کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کرحالات کو خراب کرنے کی سازشیں رچائی جارہی ہیں، فورسز اور ان کے آلہ کاروں کو قتلِ عام کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے تاکہ بلوچستان کی عوام کو اپنی درندگی کا نشانہ بنا کر اپنے مذموم مقاصد پورے کئے جا سکیں۔
انہوں نے کہاکہ سیکورٹی کے نام پے آئے روز ماورائے آئین قتل کی وارداتیں، نہتے معصوم شہریوں کے خون کی ہولی آخر کن مقاصد کے حصول کیلئے ہیں؟شفیق الرحمٰن ساسولی نے کہاکہ ہم حیران ہیں کہ کس سے اپیل کریں، کیوں کہ ہم حفاظت کے نام پہ عجیب الخلقت مخلوق سے بھی محفوظ نہیں۔ بس جو بھی ارباب اختیار ہے اس سے کہتاہوں کہ وہ ایسی کالی بھیڑوں کو قانون کے کٹہرے میں لا کے قرارِ واقعی سزا دلوائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ ان واقعات کی تحقیقات کیلئیاعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ واقعات کی تحقیقات کرکے تہہ تک پہنچاجاسکے کہ آئے روز وارداتوں کے پیچھے کون سے نسل کش عناصر اور عوامل کارفرماہیں۔