اقوام متحدہ نے پاکستان میں پھانسی کی سزاؤں پر عمل درآمد پر اظہار تشویش کرتے ہوئے دوبارہ پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان میں اقوام متحدہ کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں آٹھ ہزار افراد پھانسی کے منتظر ہیں.
ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ کے 160 سے زائد رکن ممالک میں پھانسی کی سزاء ختم ہوچکی ہے، اکیسویں صدی میں سزائے موت کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے.زندہ رہنا بنیادی انسانی حق ہے۔
ترجمان اقوام متحدہ پاکستان نے شفقت حسین کیس پر نظرثانی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
پاکستان میں پھانسی کی سزا دوربارہ شروع ہونے پر اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق زائد رعد الحسین نے بھی اظہار تشویش کیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں 2008 سے پھانسی پر پابندی عائد تھی جسے دسمبر میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد ختم کر دیا گیا۔
گزشتہ چند ماہ کے دوران پاکستان میں 40 سے زائد مجرموں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔
پاکستان پھانسیوں پر پابندی عائد کرے، اقوام متحدہ
وقتِ اشاعت : March 19 – 2015