|

وقتِ اشاعت :   March 21 – 2015

کراچی : کے علاقے آرام باغ میں بارانی مسجد کے باہر دھماکہ، بچے سمیت 2 افراد جاں بحق، خاتون سمیت 22 افراد زخمی،متعددکی حالت تشویشناک، دھماکہ خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا، دھماکے سے 7موٹرسائیکلیں تباہ، قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، پولیس و رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا،صدر،وزیراعظم، عمران خان، آصف علی زرداری، سراج الحق کی دھماکے کی مذمت، دھماکے کے بعد شہر کی سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔ جمعہ کو کراچی کے علاقے آرام باغ میں واقع بارانی مسجد کے صدر دروازے پر موٹر سائیکل میں نصب کئے گئے بم دھماکہ کے نتیجے میں بچے سمیت 2 افراد جاں بحق جبکہ خاتون سمیت 22 افراد زخمی ہو گئے، زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کیلئے سول ہسپتال اور بارانی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔ذرائع کے مطابق دھماکہ خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا، دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ ذرائع کے مطابق دھماکہ 1بجکر50منٹ پر ہوا، دھماکہ اس وقت ہوا جب نماز جمعہ کی نماز ادا کرنے کے بعد مسجد سے باہر نکل رہے تھے۔ دھماکے سے 7موٹرسائیکلیں تباہ ہو گئیں،دھماکہ انتہائی گنجان آباد گلی میں واقع صالح مسجد کے صدر دروازے پر ہوا۔ دھماکے کے فوری بعد پولیس و رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا جبکہ زخمیوں کو بھی فوری طور پر اپنی مدد آپ کے تحت ہسپتالوں میں منتقل کیاگیا۔ جائے وقوعہ پر ڈی آئی جی ساؤتھ عبدالخالق شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکہ ٹائم ڈیوائس سے کیا گیا، دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل کے اندر نصب کیا گیا تھا ، دھماکے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دھماکے کے بعد علاقے کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل سٹاف کو طلب کرلیا گیا۔ دھماکے کے بعد شہر بھر کی مساجد، امام بارگاہوں سمیت اہم مقامات کی سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی۔صدرمملکت ممنون حسین ،وزیراعظم نواز شریف، عمران خان، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری، امیر جماعت اسلامی و سینیٹر سراج الحق ،وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔وزیراعظم نواز شریف نے زخمیوں کو بہتری طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور آئی جی سندھ نے دھماکے کی فوری رپورٹ طلب کرلی۔دریں اثناء کراچی میں ایک دن میں دوسرا دھماکہ ، نارتھ ناظم کے قلندریہ چوک پر رینجرز کی گاڑی پر خود کش حملے میں 2اہلکاروں سمیت 3شہید ،2 اہلکاروں سمیت 3زخمی ہوگئے ، صدر مملکت ممنون حسین ، وزیراعظم محمد نواز شریف ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد ، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سمیت وفاقی وزراء اور سیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی شدید مذمت کی ۔ تفصیلات کے مطابق شارع نوجہاں تھانے کی حدود میں نارتھ ناظم آباد بلاک جے میں پارک کے قریب جمعہ کی شب رینجرز کی موبائلGS8554معمول کے گشت پر تھی ، عینی شاہدین کے مطابق موبائل جیسے ہی پارک کے قریب پہنچی تو موٹر سائیکل نمبر بی آر ایف 5885پر سوار نوجوان نے موٹر سائیکل گاڑی سے ٹکرادی جس کے نتیجے میں زوردار دھماکہ ہو گیا ، دھماکے کے بعد علاقے میں بھگڈر مچ گئی اور خوف و ہراس پھیل گیا تھا، دھماکے کے نتیجے میں 4رینجرز اہلکار اور ایک خاتون سمیت دو راہگیر شد ید زخمی ہوئے ۔دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سب سے پہلے پولیس موقع پر پہنچی جس کے بعد رینجرز موقع پر پہنچی اور تمام زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا ۔جہاں رینجرز کے دو اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا ۔پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت یارمحمداور محمد قاسم کے نام سے ہوئی ہے جبکہ زخمی خاتون سعیدہ بھی عباسی شہید ہسپتال میں دم توڑ گئی ۔واقعہ کے بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ اور رینجرز نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا،پولیس کے مطابق دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا ، دھماکے سے متعدد موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ،دھماکے کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا اور گاڑیاں ایک دوسرے سے ٹکراگئی۔اسپتال ذرائع کے مطابق زخمی اہلکار کی حالت بھی تشویشناک ہے زخمیوں میں رینجرز اہلکار محمد ظریف ، ڈرائیور سلیم اور راہ گیر خرم شامل ہیں ۔ایس پی گلبرگ فیصل نور کے مطابق ابتدائی تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ حملہ آور نے موٹر سائیکل رینجرز کی گاڑی سے ٹکرائی دھماکہ خود کش ہے جس میں دو اہلکار شہید اور چار افراد زخمی ہوئے ہیں ۔زخمی راہگیروں کی شناخت ظرف اورسعیدہ کے نام سے ہوئی ہے جبکہ زخمی رینجراہلکارکی شناخت خرم کے نام سے ہوئی ہے،ایس پی گلبرگ کے مطابق بظاہرلگتاہے خودکش حملہ آورنے موٹرسائیکل رینجرزکی گاڑی سے ٹکرائی ہے تاہم تحقیقات کے بعد شواہد واضح ہونگے ۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق دھماکے میں تین کلو سے زائد بارودی مواد استعمال کیا گیا ۔ دوسری جانب صدر مملکت ممنون حسین نے کراچی میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہید اہلکاروں کے ورثاء سے تعزیت اور زخمیوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کی اور صوبائی حکومت کو زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی اور فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات کراچی کو رپامن بنانے کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے ۔ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا وزیراعلیٰ نے زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی سابق صدر آصف علی زرداری ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد ،وفاقی و صوبائی وزراء ، چاروں وزراء اعلیٰ سیاسی رہنماؤں اور مذہبی رہنماؤں نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ شرجیل میمن نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز پر حملہ شرمناک ہے اور بزدلانہ عمل ہے رینجرز اور پولیس کے حوصلے بلند ہیں دہشتگردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن جاری رہے گا شہیدوں کی قربانیاں رائیگاں نیں جائینگی ۔یاد رہے کہ اس سے قبل آرام باغ تھانے کی حدود پاکستان چوک کے قریب بھی جمعہ کی نماز کی ادائیگی کے بعد مسجد کے باہر موٹر سائیکل دھماکہ ہوا تھا جس میں دو افراد جاں بحق اور 12زخمی ہوئے تھے ۔