|

وقتِ اشاعت :   March 22 – 2015

کوئٹہ:  کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں پولیس اور ایف سی کے ساتھ سر چ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔سرچ آپریشن کے دوران آٹھ افراد کو گرفتار گرفتار بھی کیاگیا ۔ ہلاک ہونے والے شخص کے ورثاء نے پولیس پر جعلی مقابلے کا الزام لگاتے ہوئے گورنر اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے قریب سڑک پر میت رکھ کر احتجاج کیا۔ پولیس کے مطابق پولیس تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن کی حدود محمد شہی ٹاؤن میں پولیس اور ایف سی نے مشترکہ سرچ آپریشن کیا جس کے دوران گھر گھر تلاشی لی گئی۔ کارروائی کے دوران نو افراد کو حراست میں لیا گیا جس میں تیس سالہ محمد مراد ولد فقیر محمد بھی شامل تھا جسے زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔ پولیس کے مطابق ملزم محمد مراد نے مبینہ طو رپر فورسز پر فائرنگ کی اور جوابی فائرنگ کے بعد اسے زخمی کرکے گرفتار کیا گیااور اس کے قبضے سے ایک رائفل بھی برآمد کی گئی۔زخمی کو سول اسپتال اور بعد ازاں سی ایم ایچ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا۔ لاش مقتول کے بھائی محمد انور کے حوالے کردی گئی۔ دریں اثناء محمد مراد کے ورثاء نے واقعہ کے خلاف احتجاج کیا اور ریلی نکال کر گورنر اور وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے ریلوے ہاکی چوک پر مظاہرین کو روک لیا۔ مظاہرین نے چوک پر دھرنا دیا ۔ پولیس کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او سمیت تمام اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کے سخت کارروائی کی جائے۔احتجاج میں شریک محمد مراد کے لواحقین کا کہنا تھا کہ محمد مراد عام شہری تھا، کوئی دہشتگرد یا مفرور ملزم نہیں، پولیس نے بلاجواز اندھا دھند فائرنگ کرکے اسے قتل کیا۔ احتجاج کے باعث پرنس روڈ ، زرغون روڈ اور ڈبل روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔