|

وقتِ اشاعت :   March 24 – 2015

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب آرگنائزر وسینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں روز گار کے ذرائع ناپید ہیں جسکی وجہ سے بارڈر کی تجارت سے مختلف اشیاء کی آمدورفت کے ذریعے لوگوں کا ذریعہ معاش جڑا ہوا ہے حکومت وقت کو چاہئے کہ وہ بارڈر بزنس میں نرمی برتے تاکہ لوگوں کے ذریعے معاش پر برے اثرات مرتب نہ ہوسکے بحالت مجبوری اگر انہیں پابندی برقرار رکھنی ہے تو عوام الناس کیلئے روزگار پیدا کریں ’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ بلوچستان میں چھوٹی صنعتیں،کاٹن انڈسٹری اور دیگر صنعتیں ناپید ہیں جسکی وجہ سے صوبے میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے اور لوگ ایران افغانستان سمیت بارڈر کے راستے تجارت کرکے اپنی گزر بسر کرتے ہیں حکومت کا فرض ہے کہ عوام کو روزگار فراہم کرے اسلئیے ہماری حکومت اور فرنٹےئر کور کے اعلیٰ حکام سے درخواست ہے کہ وہ بارڈر،تجارت میں نرمی برتے تاکہ لوگوں کا ذریعہ معاش بھی چلتا رہے اور مقامی تجارت کے ذریعے لوگوں کا ذریعہ معاش متاثر نہ ہو اور اہل بلوچستان نان شبینہ کے محتاج ہونے کی بجائے مناسب زندگی گزار سکیں کیونکہ بلوچستان میں بسنے والے لوگوں کا ذریعہ معاش بارڈر سے ملحقہ تجارت سے وابستہ ہے اسلئے اس میں نرمی برتی جائے تاکہ لوگوں کا ذریعہ معاش چلتا رہے حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو روزگار کی فراہمی کو یقینی بنائے ۔