|

وقتِ اشاعت :   March 24 – 2015

آکلینڈ: نیوزی لینڈ نے جنوبی افریقہ کو سیمی فائنل میں شکست دے کر ورلڈ کپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا، یہ پہلا موقع ہے کہ کیویز نے میچ میں کامیابی حاصل کی۔ جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کو فیلڈنگ کی دعوت دیِ۔ اننگز کا آغاز پروٹیز اووپنرز کوئینٹن ڈی کوک اور اسٹار پلیئر ہاشم آملہ نے کیا لیکن دونوں بلے باز زیادہ دیر پچ پر نہ رہ سکے اور 31 رنز کے مجموعے پر پویلین لوٹ گئے۔ بلے باز ڈو پلیسیس اور ریلی روسو نے آکر ٹیم کو سنبھالا دیا اور 105 رنز کی شراکت قائم کر کے مجموعی اسکور کو 114 رنز تک پہنچایا۔ ریلی روسو 39 رنز بنا کر باؤلر جیمس اینڈر سن کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ کپتان اے بی ڈیویلئرز گراؤنڈ میں اُتر کر بلے باز ڈوپلیسیس کے ساتھ مل کر وقفے وقفے سے باؤنڈریز اسکور کر کے مجموعی اسکور کو تقویئت پہنچاتے رہے۔ دونوں بلے بازوں نے بہترین شراکت قائم کر کے مجموعی اسکور میں 103 رنز کےاضافے کےساتھ 217 تک پہنچایا۔ پروٹیز بلے باز ڈیو پلیسی ایک چھکے اور 7 چوکوں کی مدد سے 82 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔ بلے باز ڈیوڈ ملر جارحانہ بلے بازی کے جوہر دکھاتے ہوئے 3 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 18 گیندوں پر 49 رنز بنا کر نمایاں رہے اے بی ڈیویلیئرز نے 1 چھکا اور 8 چوکے لگا کر 65 رنز کی اننگز کھیلی۔ 43 اوورز میں جنوبی افریقہ نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 281 رنز بنائے۔ بارش کے باعث کھیل میں 7 اوورز کی کمی کی گئی، جس کےبعد ڈک ورتھ لوئس میتھوڈ کے تحت نیوزی لینڈ کے 281رنز سے ہدف 298 ہو گیا۔ دوسری جانب کیوی باؤلرز کوری اینڈرسن 3 اور ٹرینٹ بولٹ 2 وکٹیں حاصل کر نے میں کامیاب ہوئے۔ جواب میں نیوزی لینڈ نے بیٹنگ شروع کی تو کیوی قائد برینڈن میک کولم نے جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے پانچ اوورز میں اسکور کو 71 تک پہنچا دیا۔ تاہم ساتویں اوور کی پہلی گیند پر مورنے مورکل نے ان کی اننگ کا خاتمہ کردیا، انہوں نے 26 گیندوں پر چار چھکوں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے 59 رنز بنائے۔ اسکور میں دس رنز کے اضافے جنوبی افریقہ کو اس وقت دوسری کامیابی ملی جب کین ولیمسن چھ رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ مارٹن گپٹل اور روس ٹیلر نے اسکور کو 128 تک پہنچایا ہی تھا کہ گپٹل وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں رن آؤٹ ہو گئے۔ نیوزی لینڈ کو چوتھا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب 149 کے مجموعی اسکور پر ٹیلر ڈومینی کی گیند پر وکٹ کیپر کے ہاتھوں جکڑے گئے۔ 149 پر چار وکٹیں گرنے کے بعد کیوی ٹیم انتہائیہ دباؤ میں نظر آتی تھی لیکن کوری اینڈرسن اور گرانٹ ایلیٹ نے پانچویں وکٹ کے لیے 103 رنز کی شراکت قائم کی اور اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لے آئے۔ اس موقع پر اینڈرسن 58 رنز بنانے کے بعد مورکل کی تیسری وکٹ بن گئے۔ اسٹین نے 269 کے اسکور پر لیوک رونچی کو آؤٹ کے میچ کو سنسنی خیز بنا دیا۔ نیوزی لینڈ کو آخری اوور میں جیت کے لیے 12 رنز درکار تھے لیکن اسٹین کی گیند پر ایلیٹ کا کیچ چھوٹنے سے پانسہ نیوزی لینڈ کے حق میں پلٹ دیا۔ ایلیٹ نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور چھکا لگا کر اپنی ٹیم کو تاریخی فتح سے ہمکنار کرا دیا۔ گرانٹ ایلیٹ کو ناقابل شکست 84 رنز کی فتح گر اننگ کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔