مستونگ: نیشنل پارٹی کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری اسلم بلوچ نے پڑنگ آباد مستونگ کے مقام پر خواتین اساتذہ پر فائرنگ کرکے خواتین اساتزہ کو زخمی کرنے کے عمل کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے واضع کیاہے کہ بلوچستان میں تعلیم کو روکھنے کیلئے ایسا عمل کیاجارہاہے تعلیمی ترقی کو روکھنے کی اس عمل کا سخت الفاظ میں مزمت کرتے ہیں،اس سے قبل وڈھ میں خواتین کو بازار سے روکھنے کا واقع پیش آیا اور بعد ازاں مستونگ میں خواتین اساتذہ پر فائرنگ کی گئی۔
جوہمارے قبائیلی روایات اسلامی اقدار اور معاشرتی اقدار کی کھلم کھلا سنگیل خلاف ورزی ہیں،اور حکومت کی ناکامی ہیں حکومت کو چائیے کہ ایسے عناصر سرکوبی کریں اور واضع ہورہاہی کہ حکومت اس مراملے میں سنجیدہ نہیں ہے،اور اگر حکومت سنجیدہ نہیں ہوگا تو یہی تصور کیاجائے گا کہ یہ سارا عمل حکومتی سرپرستی میں کیا جارہاہیں۔ انھوں نے کہاکہ مستونگ کاتعلیمی لحاظ سے اور بلوچستان کی قومی تحریک کے حوالے سے ایک تایخی اور منفرد مقام رہاہیں اس لئے زیادہ تر سازشوں کا آغاز مستونگ سے کیاجارہاہیں۔
گزشتہ سال سکولوں میں زہریلا اسپرے کے زریعے گرلزسکولوں کو بند کرنے کی سازش کی گئی اور اس بار ایسا مکروہ عمل کیاگیاکہ خواتین اساتزہ پر فائرنگ کی گئی جو قبائیلی معاشرتی روایات کے منافی ہیں اور اسلامی اقدار کی منافی ہینیشنل پارٹی اس حوالے سے بھرپور احتجاج کریگی،اور حکومت پر واضع کرتی ہے کہ ایسے شرپسند عناصر کی فل فور نشاندہی کرکیان کی سرکوبی کی جائے بصورت دیگر یہ تصور کیاجائے گا کہ یہ مکروہ عمل حکومتی سرپرستی میں کیا جارہاہیں