ڈیرہ مراد جمالی: بلوچستان حکومت کی جانب سے بجٹ میں اپوزیشن کو نظر انداز کرکے بلوچستان عوامی پارٹی کے وزرا اراکین اتحادیوں میں غیر منصفانہ تقسیم سے بلوچستان اسمبلی کی تاریخی روایات کو پامال کرنے کے مترادف ہے تاہم وزیراعلی بلوچستان کو جوتے مارنے کا عمل پارلیمانی اور قبائلی روایات کے منافی اقدام قابل مذمت اقدام ہے پیپلز پارٹی دور حکومت میں وزیراعلی نواب محمد اسلم رئیسانی نے حزب اقتدار اور اپوزیشن میں تفریق ختم کرکے تمام اراکین میں برابری کے بنیادوں پر فنڈز تقسیم کیئے گئے بلوچستان کا بجٹ باپ نے بیٹوں کو کمیشن اور کرپشن پر عبور حاصل کرنے کیلیے تقسیم کیا ہے۔
بلوچستان کے سب سے بڑے نہری نظام پٹ فیڈر کینال کی بحالی کو نظر انداز کرنا 20افراد کسانوں کا معاشی قتل کرنے کے مترادف ہے نصیر آباد کو بنجر کرکے جاگیر داروں کو کوڑیوں کے بھاوں زمینیں خریدنے کا خواب مہنگا پڑے گا ان خیالات کا خبر رساں ادارے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا میر صادق عمرانی نے کہاکہ بلوچستان اسمبلی نے ہمیشہ امن کا پیغام دیا ہے۔
بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیراعلی نے بجٹ میں اپوزیشن کو نظر انداز کرکے جمہوری نظام کو داغدار کیا ہے تاہم وزیراعلی بلوچستان کو جوتے مارنے کا عمل غیر سنجیدہ غیر پارلیمانی اور قبائلی روایات کے خلاف عمل ہے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں بلوچستان کا بجٹ باپ نے بیٹوں کو خوش کرکے کرسی بچانے کیلیے خزانہ کے منہ کھول دیئے گئے ہیں اور کہاکہ ایسے منصوبے شامل کیئے گئے ہیں جن میں کمیشن اور کرپشن کو فروغ حاصل ہوگا۔
بلوچستان میں موٹر وے قومی شاہراہ کے دوطرفہ کا فقدان ہے روانہ حادثات میں مسافر مر رہے ہیں بلوچستان کا نہری نظام پٹ فیڈر کینال تباہی پر ہے بجٹ میں کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے لاکھوں ایکڑ زمین بنجر ہوچکی ہے جاگیردار طبقہ ویرانی کا فائدہ اٹھانے کیلیے غریبوں کی زمینوں کی خریداری کیلیے طاق لگائے بیٹھے ہیں اور کہاکہ وزیراعلی بلوچستان گورنر بلوچستان پٹ فیڈر کینال کی بحالی موٹر وے قومی شاہراہ کی بہتری پر توجہ دینے کیلیے بجٹ میں ردوبدل کریں ۔