|

وقتِ اشاعت :   June 20 – 2021

مستونگ: نیشنل پارٹی مستونگ کے زیر اہتمام گزشتہ روز مستونگ کے علاقہ پڑنگ آباد کے ایریا میں خواتین اساتذہ کی اسٹاف وین پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ کے خلاف سراوان پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین نے پلے کارڈرز اٹھا رکھیں تھے ۔

جن پر خواتین اساتذہ پر فائرنگ اور مسلح افراد کی فوری گرفتاری اور خواتین اساتذہ کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے مختلف نعرے اور مطالبات درج تھے مظاہرین سے ضلعی صدر نواز بلوچ میر سکندر ملازئی صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر آغا فاروق شاہ و دیگر رہنماوں نے خطاب کیا مقررین نے کل خواتین اساتذہ پر ہونے والے فائرنگ کی دلخراش واقعہ کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ پڑنگ آباد ریلوے پھاٹک کے قریب خواتین کے ساتھ پیش آئی ہیں۔

اس کی نہ اسلامی اور نہ ہی بلوچ روایتیں و ہی ہمارے معاشرہ اجازت دیتی انہوں نے خواتین اساتذہ پر فائرنگ کرکے انکو شدید زخمی کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک المیہ قرار دیا انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کا رونما ہونا ہمارے معاشرے کے لیئے ناسور ہے جو لمحہ فکریہ ہے ایسے مزموم واقعات سے معاشرے میں خوف انتشار کی کیفیت طاری ہوگی انہوں نے کہا کہ ایسے بزدلانہ حرکتوں کی جتنی بھی مزمت کی جائے کم ہیں باشعور قومیں اپنے خواتین کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا بلوچستان میں اک منصوبے کے تحت بلوچ مرد وخواتین میں خوف وہراس پھیلاکر تعلیم سے دور رکھنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہیں کل کی اس دلخراش واقعہ اس سلسلے کی کڑی ہیں ایسے بزدلانہ حرکتوں سے ہمارے خواتین کو تعلیم حاصل کرنے اور علم کے روشنی پھیلانے سے کوئی نہیں روک سکتا انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی ایسے اقدامات کی ہر فورم پر بھر پور مزمت کرتے ہیں۔

اور ایسے غیر سنجیدہ اقدامات کی نفی کرتا ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اپنے اس وقت خواتین اساتذہ کے ہر دکھ درد و پریشانی کی عالم میں انکے ساتھ برابر کے شریک اور تعلیم دشمن ایسے واقعات میں ملوث قوتوں کے خلاف پہلے بھی آواز بلند کیئے ہیں اور آگے بھی کریں گی ایسے احمقانہ حرکتوں کی وجہ سے علاقے میں خوف وہراس پھیلانیسے بلوچ ماوں بہنوں پر تعلیم کی دروازے بند نہیں کیئے جاسکتے ہیں انہوں نے مظاہرے کی توسط سے ضلعی انتظامیہ و اعلی حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسیواقعات میں ملوث عناصر کی نشاندہی کرکے قرار واقعی سزا دی جائے