صحبت پور: وزیراعظم پاکستان کے زرعی شعبے کی بہتری کیلئے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت کاشتکاروں کا بیج اور زرعی آلات ریاعتی قیمتوں پر فراہمی ایک خوش آئنداقدام ہے ۔محکمہ زراعت کے تھروسبسڈی پر کاشتکاروں کو زرعی آلات ٹریکٹر، تھریشراوردیگرآلات سمیت مختلف قسم کے بیج ،چاول فراہم کیئے جارہے ہیں ۔
جس سے چھوٹے زمیندار ،کاشتکارمستفیدہورہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار ضلع صحبت پور معروف زمینداروں میرمحمدعلی خان کھوسہ،محمدعالم خان کھوسہ، عبدالرزاق خان کھوسہ، محمدخان کھوسہ،حامدعلی کھوسہ،شہاب خان کھوسہ،الطاف خان کھوسہ،اسراراحمدکھوسہ،حاجی افضل خان کھوسہ،فقیرمحمدکھوسہ ودیگر نے ڈسٹرکٹ پریس کلب صحبت پور پُرہجوم ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت پاکستان وزیراعظم کی جانب سے ملنے والی زرعی سبسڈی سے ہمارے علاقے کاشتکاروں مستفید ہورہے ہیں جو کہ قابل ستائش عمل ہے ۔
اور پہلی مرتبہ یہ تمام چیزیں اتنی بڑی مقدارمیں کاشتکاروں کو باآسانی مل رہی ہیں جس کا کریڈٹ اس پروگرام کے ڈائریکٹر عرفان بختیاری اور ہمارے تینوں اضلاع کے ڈپٹی ڈائریکٹرز زراعت خالد حسین چنہ، مطھرحسین جمالی ،اور عتیق کھوسہ کو جاتاہے۔لیکن کچھ دنوں سے ایک خودساختہ زمیدارایسوسی ایشن کچھ لوگون کے آلہ کاربن کر اس پروجیکٹ کے بارے میں منفی پروپگنڈاکرکے اسے ناکام کرنے کی مذموم کوشش کررہے ہیں۔جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ تمام زمینداروں (کاشتکاروں) کو فائدہ ہورہاہے۔
ورنہ یہی لوگ پہلے افسران کیساتھ ملکر آپس میں بندربانٹ کرلیتے تھے۔لیکن اس مرتبہ پروجیکٹ ڈائریکٹر عرفان بختیاری نے اچھی پالیسی بنا کر چند لوگوں کے بجائے عام زمیبداروں تک یہ فائدہ پہنچایا۔ہمارے تینوں اضلاع کے زمینداروں نے فراہم کی گئی بیجوں کی تمام اقسام کاشت کی ہیں ۔اور کسی کی کوئی شکایت نہیں ہے۔انہوں نے اپنے مشترکہ پریس کانفرنس میں حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ ان نام نہاد ایسوسی ایشن کے منفی اور ذاتی مقاصد کے پروپگنڈاکا نوٹس لیں ۔کیونکہ وہ کسی کے آلہ کاربن کر پروجیکٹ کو ناکام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔کیونکہ اس فضول میڈیاٹرائل کی وجہ سے کوئی آفیسرایسی ذمہ داریاں نہیں لے گا۔جس کا براہ راست نقصان غریب کاشتکاروں کا ہوگا۔اور یہ لوگ پھر سے آفیسروں کیساتھ ملکر تمام فنڈزآپس میں بانٹ لیں گے۔