|

وقتِ اشاعت :   June 21 – 2021

گوادر : چادر اور چاردیواری کے تقدس کی پامالی بلوچی روایت کے خلاف ہے۔ یکم جون کو جماعت اسلامی کے رہنما سعید احمد کے گھر پر حملہ اور بلوچی چادر اور چاردیواری کے تقدس کی خلاف ورزی میں ملوث ایس ایچ او گوادر محسن کو اگر 24 گھنٹوں کے اندر ضلع بدر نہیں کیا گیا تو نا ختم ہونے والی احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔ گوادر کے شہری پولیس کی کارکردگی سے مطمئن نہیں۔

گوادر انتظامیہ پرامن حالات کو خراب ہونے سے بچانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ ایسی ترقی نہیں چاہتے جس سے ہمارے عوام کا عزت نفس مجروح ہو۔ ان خیالات کا اظہار آل پارٹیز گوادر کے زیراہتمام ملا فاضل چوک پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مظاہرین نے یکم جون کو پولیس کی طرف سے جماعت اسلامی کے رہنما سعید احمد بلوچ کی رہائش گاہ پر حملہ چادر اور چاردیواری کے تقدس کی پامالی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس عمل کو بلوچی روایت کے خلاف ایک گھناؤنی سازش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کا کام شہریوں کے جان و مال کی تحفظ کرنا ہوتا ہے۔

لیکن یکم جون کو پولیس کی طرف سے جو کاروائی کی گئی وہ شدید قابل مذمت اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز نے اس عمل میں ملوث ایس ایچ او کو فوری طور پر ہٹانے اور معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ مگر کئی روز گزر گئے ڈی آئی جی، ڈی پی او اور پولیس انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہو رہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی ترقی جن سے ہماری عزت نفس محفوظ نہ ہو ہمیں ایسی ترقی کی کوئی ضرورت نہیں۔ پولیس اور انتظامیہ جن سے عوام کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچے اس سے اور کیا توقع کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے ڈی آئی جی اور ڈی پی او سے مطالبہ کیا کہ 24 گھنٹوں کے اندر یکم جون کے واقعے میں ملوث ایس ایچ او محسن کو ضلع بدر کیا جائے۔ بصورت دیگر آل پارٹیز نہ ختم ہونے والے احتجاج کا سلسلہ شروع کر دے گا۔ پھر حالات خراب ہونے کی ذمہ داری انتظامیہ اور پولیس پر عائد ہوگی۔ احتجاجی مظاہرے سے مولانا ہدایت الرحمن بلوچ، سعید فیض ایڈوکیٹ، سعید احمد بلوچ، نور گھنہ، پرویز جمیل، اکبر رئیس و شکیل کے ڈی نے خطاب کیا۔