کوئٹہ: اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے رابطہ نہ کرنے پر مناسب نہیں سمجھا کہ انکے درمیان مداخلت کروں اپوزیشن کے دوستوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ روڈوں کی بجائے اسمبلی کے فلو رپر اپنے تحفظات بیان کریں اسمبلی ہی آپ کے حقوق کے بارے میں آواز بلند کرنے کا بہترین فورم ہے۔
یہ بات انہوں نے اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی، سپیکر میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ جو نازیبا الفاظ استعمال کئے گئے ان کی میںشدید الفاظ میں شدید مذمت کرتاہوں خاص طو رپر جام صاحب قائد ایوان کے ساتھ جس قسم کا رویہ اختیار کیا گیا اس کی بھی شدید الفاط میں مذمت کرتا ہوں جس طرح حکومتی اراکین کو اجلاس میں شرکت سے روکا گیا وہ آئین و قانون کے برعکس تھا جمہوریت میں کسی سے اختلاف آئین وقانون کے دائرہ کار میں رہ کر کرنا چاہئے انیس جون آئی جی پولیس بلوچستان کو لیٹر لکھا گیا ہے۔
کہ وہ اسمبلی میں مفصل رپورٹ پیش کریں تاکہ اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے انہوں نے کہا کہ کچھ حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے گلہ کیا کہ میں نے کیوں پہلے کارروائی نہیں کی میں بتانا چاہتا ہوں کہ نہ تو اس بارے میں حکومت اور نہ ہی اپوزیشن نے رابطہ کیا نہ کسی نے اس بارے میں کردار ادا کرنے کو کہا ہے چونکہ یہ معاملہ حکومت او راپوزیشن کے مابین کئی دنوں سے جاری تھااور اپوزیشن نے پہلے زرغون روڈ پر اس بابت احتجاج کیمپ بھی لگایا تھا۔
بحیثیت سپیکر دونوں فریقین نے میری ضرورت محسوس نہیں کی میں نے مناسب نہیں سمجھا کہ مداخلت کروںانہوںنے کہا کہ میںتوقع کرتا ہوں کہ بلوچستان کی قبائلی روایات کو مد نظر رکھتے ہوئے آئندہ اس قسم کے واقعات سے اجتناب کیا جائے گا ساتھ ہی اپوزیشن کے دوستوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ روڈوں کی بجائے اسمبلی کے فلو رپر اپنے تحفظات بیان کریں اسمبلی ہی آپ کے حقوق کے بارے میں آواز بلند کرنے کا بہترین فورم ہے