|

وقتِ اشاعت :   March 27 – 2015

کوئٹہ : بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان میں جاری کئے گئے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ آج یوم غلامی کے مناسبت سے بلوچ سالویشن فرنٹ کے اپیل پر بلوچستان بھر میں یوم سیاہ اور شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی بلوچ اور پشتون عوام ریاستی تسلط کے خلاف اپنی دکانیں بند کرکے تمام تر کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں کو معطل کرکے یوم سیاہ منائیں ترجمان نے کہاکہ بلوچ وطن پر ریاستی دعوی مضحکہ خیز اور غیر قانونی ہے کوئی بھی قوم اور ریاست ہم مذہب ہونے کے ناطے مسلمانیت کو جواز بناکر کسی دوسرے قوم پر تسلط اور غلبہ قائم نہیں کرسکتا کسی کے آزادی کو سلب کرنے کے لئے اخوت اور بھائی چارہ گی کے نام نہادلیل اورجوازنہ صرف اسلامی اصولوں کے خلاف ہے بلکہ آئینی اخلاقی اور تمام تر قانونی پہلووں کے ساتھ یہ غیر منطقی بے بنیاد اور غاصبانہ سوچ ہے کوئی بھی انسانی سماجی وسیاسی قوانیں کسی کو یہ حق و اختیار نہیں دیتے کہ وہ کمزور قوموں سے ان کی آزادی وسائل اور زمین چھین لیں اور اپنی مادی معاشی اسٹریٹیجک مفادات اور ضروریات کے لئے استعمال کریں لیکن ریاست تمام تر انسانی رشتوں کو بالائے طاق رکھ کر مروجہ انسانی و عالمی قوانیں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچ موقف آجوئی کے بر خلاف بلوچستان کا جبری الحاق کر کے بلوچ قوم کو غلامی کا تحفہ دیاترجمان کہاہے بلوچستان کا مسئلہ داخلی نہیں بلکہ عالمی ہے عالمی ثالثی کے بغیر یہ جدوجہد دو فریقوں کے درمیان مزید خون ریز ہوگا بلوچ اور ریاست مابین تنازعہ اور تاریخی کشمکش محض داخلی نہیں ہم بحیثیت ایک الگ و آزاد قوم دنیا سے الگ اور جدا نہیں ہم بھی اسی بین الاقوامیت کا حصہ اورعالمی سماج کا ایک اکائی ہے عالمی دنیااس حساس قومی معاملہ پرآنکھیں بند کرنے کے بجائے پیش رفت کا آغاز کریں بلوچ ایک سیکولر اور انسان دوست قوم کی حیثیت سے دنیا پر نظریں جما کر دیکھ رہی ہے کہ انسان دوست ممالک اور عالمی برادری بلوچ قوم کے دکھ اور تکلیف مین ان کے ساتھ دینے کے لئے کس حد تک تیار ہیں عالمی دنیا کو بلوچ قوم کا اعتماد بحال کرنے کے لے محض اخلاقی حمایت سے آگے بلوچستان میں براہ راست مداخلت کرنا ہوگااگر انٹر نیشنل کمیونٹی ریاستی پروپیگنڈوں میں آکر بلوچ مسئلہ کو نظر انداز کیا تو بلوچ نسل کشی سے وہ کسی صورت بھی بری الزمہ نہیں ہوگا ترجمان نے بلوچ عوام سے کہاہے کہ آئیں غلامی کی زلت آمیزی کی طوق گلے سے اتار پھینکنے کے لئے تجدید عہد کے ساتھ آزادی کی صفحوں کو مضبوط کریں اس دن کو روایتی یوم سیاہ کے طور پرنہ منائیں بلکہ اس کے پیچھے آزادی کی جذبہ اور جدوجہد کو سمجھیں