کوئٹہ: 27 مارچ کو یوم سیاہ کی مناسبت سے بلوچ نیشنل فرنٹ (BNF ) کی کال پر بلوچستان میں مکمل شٹر ڈاؤن و پہیہ جام ہڑتال رہی گوادر، پسنی، اورماڑہ، جیونی، گڈانی، حب، جھاؤ، بیلہ، آواران، مشکے، گیشکور، کولواہ، ہوشاپ، سامی، شہرک، تمپ، مند، کیچ، دشت، پنجگور، بالگتر ،ناگ، بیسیمہ، خضدار، سوراب، بلیدہ، قلات، خاران، بسیمہ، واشک، منگوچر، مستونگ، اسپلنجی، زہری، نوشکی اور کوئٹہ سمیت پورے بلوچستان میں مکمل شٹر ڈاؤن و پہیہ جام ہڑتال رہی۔ تمام کارو باری مراکز ، بینک و دوسرے سرکاری ادارے بند رہے ۔ بی این ایف کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ 27 مارچ1948 بلوچ قومی تاریخ میں ایک سیاہ دن کی حیثیت رکھتی ہے ، اس روز بلوچستان پر بلوچوں کی صدیوں کی آئینی و قانونی ریاست کو ایک کالونی بنالیا مگر بلوچ نے اس قبضہ کو نہ مانتے ہوئے پہلے ہی دن اس کے خلاف جد و جہد شروع کی ۔اس کو جاری رکھنے کیلئے حکمران اپنے تمام حربے استعمال میں لاکر بلوچوں کی نسل کشی کے مترادف کاروائی ، سرکاری مراعات، سرداروں کیلئے خصوصی سہولیات اور رعایت سے لیکر آپس میں لڑاؤ اور حکومت کرو جیسے تمام حربے استعمال کر رہی ہے مگر بلوچ قوم اپنی جد و جہد آزادی پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ۔ بلوچ آزادی پسند ہر سال 27 مارچ کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں تاکہ اقوامِ متحدہ و دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کراسکیں اوربلوچ عوام کو آگاہ رکھیں کہ ہمیں اس جبری تسلط کے خلاف جد و جہد کرنی ہے اور اس عظیم مقصد کیلئے شہید ہونے والے شہدا کی منزل کو منزل مقصود تک پہنچانا ہے ۔ آج بی این ایف کی کال پر بلوچ قوم کی یکجہتی کا مظاہرہ و بلوچستان بھر میں مکمل ہڑتال نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ بلوچ اس جبری تسلط کو نہیں مانتے اور اس کے خلاف ہر محاذ پر بلوچستان کی آزادی تک جدوجہد جاری رہیگی۔