گوادر: گوادر ماہی گیر جرگہ نے چائینیز اور بین الصوبائی ٹرالرنگ کے خاتمہ کا مطالبہ کردیا۔ وفاقی حکومت چائینیز ٹرالرنگ کے پرمٹ منسوخ کرے۔ صوبائی حکومت گجہ مافیا کا خاتمہ کرے۔ جرگہ سے بی این پی (مینگل) کے سربراہ سردار اختر جان مینگل، ایم این اے لسبیلہ گوادر محمد اسلم بھوتانی اور ایم پی اے گوادر میر حمل کلمتی کا آڈیو اور ویڈیو پیغام سنایا گیا۔
ضلع گوادر کے ماہی گیر تنظیموں اور آل پارٹیز گوادر کے زیر اہمتام ساحل مکران پر چائینیز اور بین الصوبائی ٹرالرنگ کے خلاف ماہی گیر جرگہ کا انعقاد کیا گیا۔ جرگہ ابراھیم پیلے سورگ دل گراؤنڈ میں منعقد کی گئی۔ جرگہ میں بی این پی کے اراکین قومی اسمبلی اور سنیٹر آغا حسن، ہاشم نوتیزئی، قاسم رونجھو سمیت ضلع بھر کے ماہی گیر ماہی گیر اور سیاسی جماعتوں کے رہنما اور کارکنان شریک تھے۔بی این پی (مینگل) کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے بیرون ملک سے پہلے سے ریکارڈڈ آڈیو پیغام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بیس سال قبل گوادر ترقی بارے جن خدشات کا اظہار کیا تھا وہ طشت ازبام ہوچکا ہے۔ ہم نے کہا تھا کہ یہ ترقی گوادر یا بلوچ عوام کے لئے نہیں ہے۔
بلکہ یہ استحصال کا ذریعہ ثابت ہوگا آج وقت اور حالات نے ہمارے خدشات کو درست ثابت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی این پی ماہی گیروں کی جدو جہد کو سلام پیش کرتی ہے جنہوں نے جرگہ کا انعقاد کرکے اپنے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے آواز اٹھائی ہے۔ بی این پی ساحل و وسائل کے تحفظ پر یقین رکھتی ہے۔ جب ایکسپریس وے بن رہی تھی تو بی این پی کا یہ استدلال رہا تھا کہ یہ منصوبہ عوامی مفاد کے لئے نہیں بنایا جارہا پھر وقت نے ثابت کیا کہ منصوبہ سازوں نے ماہی گیروں کے لئے سمندر تک رسائی کے راستے بند کردیئے مگر ہم نے وفاق کو مجبور کیا جس کے بعد ماہی گیروں کے مطالبات مان لئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع گوادر کے عوام نے مجھے اور میر حمل کلمتی کو بھاری ووٹوں سے نوازا ہے ہم ان کے قرضدار ہیں کوئی بھی اس خوش فہمی میں نہ رہے کہ وہ ساحل کو ہتھیا لے گا بلکہ بی این پی ماہی گیروں کے شانہ بشانہ ہوگی جس طرح عوامی طاقت کے بل بوتے پر ہم نے گوادر پنسنگ کا منصوبہ منسوخ کرایا اسی طرح عوام کی مدد سے چائینیز ٹرالرز کو بھی بحر بلوچ سے دور بھگائینگے۔ یہ ساحل ہمارا ہے اس کے نمکین پانیوں اور ریت پر کسی کو بھی اجارہ داری کا حق نہیں دے سکتے۔
جرگہ سے اپنے ویڈیو پیغام سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے لسبیلہ گوادر محمد اسلم بھوتانی نے کہا کہ وی گزشتہ تین سالوں سے اپنے حلقے کے عوام کی مشکلات ایوانوں میں اٹھارہے ہیں ایم این اے نے وزیر اعلی بلوچستان کا نام نہ لیتے ہوئے کہا کہ جو شخص آج وزارت اعلی کے عظیم منصب پر فائز ہے وہ میری راہ میں رکاوٹ پیداکررہا ہے۔ ھاربر کی بحالی کے لئے ہم نے وفاقی حکومت کو قائل کیا ضلع گوادر کے جملہ مسائل کے حل کے لئے تجاویز پیش کئے جس کے بعد وزیراعظم نے چیف سیکریٹری کو گوادر کے دورہ کی ھدایت کی ہے لیکن چیف سیکریٹری کا دورہ التواءکا شکار بنا دیا گیا ہے ہم جانتے ہیں کہ اس کے پیچھے کون ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے حلقے کے مسائل سیاسی انتقام کی نذر ہورہے ہیں۔ انہوں نیکہا کہ وزیر اعظم کا شکریہ کہ انہوں نے جیونی میں پانی کے مستقل حل کے لئے شے زنک ڈیم کا منصوبہ منظور کیا، گوادر کی مقامی آبادی میں رہ جانے والے بنیادی انفراسٹرکچر کی کمی کو دور کرنے کے لئے موجود بجٹ میں سوا ارب روپے مختص کئے اور گوادر میں کیڈٹ کالج کی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نیکہاکہ اٹھارویں ترمیم کے بعد بہت سے مسائل کا حل صوبائی حکومت کی مینڈیٹ میں آتے ہیں افسوس کہ صوبائی حکومت کج روی کا مظاہرہ کررہی ہے۔
غیر قانونی ٹرالرنگ کا خاتمہ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے اور فشریز کی وزارت مکران سے تعلق رکھنے والے ایک ایم پی اے کے پاس ہے اگر صوبائی حکومت کی نیت صاف ہو تو غیر قانونی ٹرالرنگ کا خاتمہ چنداں مشکل کام نہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں فقید المثال جرگہ کے انعقاد پر ماہی گیروں کو مبارک پیش کرتاہوں کہ انہوں نے اپنے بنیادی حقوق کے لئے موثر آواز اٹھائی ہے ماہی گیروں کو یقین دلاتاہوں کہ ان کے حق روزگار کے تحفظ کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑینگے۔
جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے ایم پی اے ضلع گوادر میر حمل کلمتی نے کہا کہ مقامی ماہی گیروں نے گوادر بندرگاہ کی تعمیر کے لئے اپنی زرخیز شکار گائیں اس امید پر قربان کئے کہ ان کا اور انکے بچوں کا مستقبل تابندہ ہوگا لیکن اس کے بعد ماہی گیر اپنے حق روزگار کے لئے فکر مند ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے نام پر اربوں روپے خرچ کرکے ایئرپورٹ اور فری زون کے منصوبے بنائے جاریے ہیں ۔
لیکن گوادر اور جیونی سمیت ضلع گوادر کے قصبات پیاسے ہیں جیونی کے پانی کے منصوبے کے لئے میں نے ھائی کورٹ میں رٹ پٹیشن داخل کی اور عدالت نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا مگر صوبائی حکومت نے موجودہ بجٹ میں آٹھ کروڑ روپے کی قلیل رقم مختص کی ہے جو اس منصوبے کے لئے ناکافی ہے۔ گوادر میں مضر صحت پانی پینے سے ہزاروں لوگ وبائی امراض کا شکار بن گئے ہیں بجلی کے آنے اور جانے کا کسی کو پتہ نہیں، کوئلہ پاور پلانٹ کا منصوبہ کاغزوں تک محدود ہے۔منظور شدہ یونیورسٹی کے قیام میں تساہل کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم گوادر کے دورہ پر آنے والے ہیں لیکن وفاقی حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ ایئرپورٹ وغیرہ کے منصوبے عوام کی ضرورت نہیں عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے سرمایہ کاری کی جائے۔ اگر حکومت کی نیت صاف ہے تو وہ گوادر بندرگاہ جس کے پاس آٹھ میگا واٹ بجلی کی پیداواری سہولت دستیاب ہے اس کو استعمال کرکے وہ گوادر میں بجلی کے بحران پر قابو پاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر ایک کھٹن مرحلہ سے گزررہا ہے جس میں اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے ماہی گیر جرگہ اجتماعی آواز کی بنیاد ثابت ہوگی۔
جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے آغا حسن، ایم این اے ھاشم نوتیزئی اور سنیٹر قاسم رونجھو نے کہا کہ بی این پی کی سیاست صاف اور شفاف ہے ہم نے کبھی بھی اپنے اصولوں پر سودے بازی نہیں کہ قائد عوام سردار اختر جان مینگل نے چھ نکات پیش کرکے بلوچستان کے گنجلک مسائل کی نشاندہی کی لیکن وفاقی حکومت نے اس پر عمل درآمد نہیں کیا جس پر ہم نے حکومت کو خیر آباد کہہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی این پی ہمیشہ ثابت قدم رہی ہے۔
ماہی گیروں کے حقوق کے تحفظ کے لئے بی این پی ہر اول دستہ کا کردار اداکرے گی۔ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر اشرف حسین نے کہا کہ سب سے پہلے نیشنل پارٹی نے چائینیز ٹرالرنگ کے خلاف جدو جہد کا آغاز کیا یہ مسئلہ ماہی گیروں کا نہیں بلکہ اجتماعی مفادات اس سے وابستہ ہیں حیف سرکاری نمائندے اس مسئلہ کو چھپانے کی کوش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کی ساحل ہوگا تو ہماری شناخت ہوگی اور ساحل چلا گیا تو ہمارے لئے سوائے پشیمانی کے کچھ بھی باقی نہیں رہے گا۔ نیشنل پارٹی عہد کرتی ہے کہ ماہی گیروں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے ہر فورم پر آواز بلند کرینگے۔ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی (عوامی) کے مرکزی رہنماء ایڈوکیٹ سعید فیض، جماعت اسلامی کے ضلعی نائب امیر سعید احمد بلوچ، سینئر سیاسی رہنماء حسین واڈیلہ، بی این پی کے ضلعی صدر کہدہ علی، نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر فیض نگوری، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ضلعی نائب امیر مولانا عبدالہادی۔
پی پی پی کے ضلعی صدر افضل جان، یوسف فریادی، پی ٹی آئی کے ضلعی صدر مولابخش مجاہد، ن لیگ مکران کے جنرل سیکریٹری عثمان کلمتی، مرکزی کسان سیکریٹری بی این پی ڈاکٹر عزیز، سابقہ چیئرمین میونسپل کمیٹی گوادر عابد رحیم، سابقہ ضلعی ناظم بابو گلاب، سماجی و سیاسی شخصیت میر ارشد کلمتی، سابقہ یوسی ناظم کہدہ حمید عصاء بلوچستان فشرمین ویلفیئر ورکر یونین جیونی کے صدر الہی بخش، گوادر ماہی گیر عوامی اتحاد کے صدر غفور ساجد اور پسنی کے ماہی گیر رہنماء کہدہ عبدالغفور نے کہا کہ ساحل مکران پر ملکی اور ملکی ٹرالرنگ کسی بھی صورت قبول نہیں ہے۔
ہمیں اپنے صفوں میں اتحاد پیداکرنا ہوگا۔ حکومت بزور طاقت ماہی گیروں کو سمندر سے دور کرنے کی کوشش کررہی ہے چائینیز ٹرالرنگ کے معاملے پر وفاقی اور صوبائی حکومتیں کوئی تسلی بخش جواب نہیں دے پارہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ساحل کو غیر ملکی ٹرالرز کے حوالے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے ماہی گیر پہلے سے گجہ مافیا سے نالاں تھے اب نئی مصیبت چائینیز ٹرالرنگ کا پیدا کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہمارا پیغام ہے کہ ساحل بلوچستان پر غیر ملکی ٹرالرنگ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں حکومت فوری طورپر ان کو یہاں سے باھر نکالے۔ جرگہ کے نظامت کے فرائض گوادر ماہی گیر اتحاد کے صدر خداداد واجو نے اداکئے۔ جرگہ کے اختتام پر گوادر ماہی گیر اتحاد کے جنرل سیکریٹری یونس انور نے چائنیز اور بین الصوبائی ٹرالرنگ کے حوالے سے متعدد قراردادیں پیش کیں جسے شرکاء نے بھاری اکثریت سے منظور کیا۔