|

وقتِ اشاعت :   March 29 – 2015

پنجگور: وفاقی وزیرو سرحدی امورجنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ ملکی سلامتی اور قیام امن کے لئے ضرب عضب کا دائرہ دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان میں بھی پھیلادیا جائے گا پہاڑوں پر جانے والے بلوچ نوجوان صوبے کے بہتر مستقبل کی خاطر گفت وشنید کا راستہ اپنا کر مزاکرات کی میز پر آجائیں بندوق مسائل کا حل نہیں بلوچستان کی موجودہ صورت حال سے صرف نقصان یہاں کے غریب عوام کا ہورہا ہے ملکی آئین اور ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں اور وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف بلوچستان کی ترقی میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں اور گوادر پورٹ کے لئے 170 ارب روپے رکھے ہوئے ہین جو مختلف ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہونگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ کونسل ہال پنجگور میں عمائدین شہر مسلم لیگی کارکنوں اورضلعی افسران سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پرڈپٹی کمشنر پنجگور سید محراب شاہ دی پی او پنجگور محمدا قبال یوسفزئی ایکسیئن بی آینڈ آر عبدالمالک بلوچ مسلم لیگ کے ضلعی صدر شاہ حسین آغا جنرل سیکریٹری اشرف ساگر مسلم لیگ کے رہنما مقبول احمد شمبے زئی اور کارکنوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی ۔وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ وفاقی حکومت مسئلہ بلوچستان بات چیت کے ذریعے حل کرنے کیلئے کوشاں ہے ۔بلوچستان کے عوام صوبے کی ترقی اور بلوچستان کی امن کیلئے آگے آکر حکومتی کوششوں میں ہاتھ بٹھائیں تاکہ یہ صوبہ بھی ملک کے دیگر صوبوں کی طرح ترقی کر سکے ملک کی سلامتی اور دہشت گردی کے خاتمہ موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ضرب عضب کا آغاز کا مقصد ملک کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرنا ہے انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے بلوچستان کو سالانہ ایک سو ارب روپے کی خطیر رقم دی جاتی ہے اور یہ صوبائی حکومت کا کام ہے کہ وہ بہتر گورننس قائم کرکے اجتماعی منصوبوں کو ترجیح دے کر عوام کو ریلیف پہنچائیں کیونکہ آٹھویں ترمیم کے بعد تمام اختیارات صوبوں کو منتقل ہو چکے ہیں اب یہ نمائندوں کافرض ہے کہ وہ اپنے اختیارات کو جائز طور پر استعمال کرکے صوبے کی ترقی میں اپنا کردار دا کریں انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی کیلئے امن ناگزیر ہو چکا ہے امن کے بغیر ترقی کا خواب پورا نہیں ہو سکے گاملکی رٹ اور آئین کو چیلنچ کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں اس لئے حکومت نے ضرب عضب کا دائرہ دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان میں پھیلانے کا فیصلہ کر لیا ہے لہذا پہاڈوں پر جانے والے بلوچ نوجوان گفت و شنید کا راستہ اختیار کرکے مزاکرات کے میز پر آجائیں انہوں نے کہا کہ مزاکرات کے حوالے سے حکومت کی نیت صاف ہے اور تمام مسائل کا حل مزاکرات کے ذریعے نکالنا چاہتی ہے بندوق کسی مسئلے کا حل نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ناگ پنجگوربسیمہ سوراب روڈ وفاقی حکومت کی ایک عظیم تحفہ ہے جس کی تکمیل سے علاقہ معاشی سطح پر خوشخالی کی طرف گامزن ہوگا اور علاقے کے غریب کاشتکاروں کو اپنے ذرعی اجناس ملک کے دیگر صوبوں میں پہنچانے میں آسانی ہوگی انہوں نے کہا کہ میں نے پنجگور کی ترقی کیلئے 26کروڈ روپے مختص کر رکھے ہیں جو اجتماعی منصوبوں جن میں کاریزات اور بجلی کے منصوبے شامل ہیں انہوں نے کہا کہ گڈگورننس کے بغیر پائیدار اور دیرپا ترقی کا خواب ممکن نہیں ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ عوام بھی ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی بھی کریں تاکہ ان میں کرپشن کا خاتمہ ہو سکے انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ پنجاب کو مورد الزام ٹہرایا ہے کہ وہ بلوچستان سمیت چھوٹے صوبوں کی پسماندگی کا ذمہ دار ہے لیکن آٹھارویں ترمیم کے بعد تمام اختیارات صوبوں کے حوالے ہو چکے ہیں پھر بھی اگر ہم اپنی ترقی پر توجہ نہیں دے سکتے تو یہ بد قسمتی ہے ا س لئے ہمیں خود اپنے عوا م کی فلاح و بہبود اور علاقے کی ترقی کیلئے کام کرنا ہوگا اگرہم کوئی غلط کام کریں تو ہمارے خلاف عوام میدان میں آئیں اور ہمارے ترقیاتی کامون کو چیک کرین کیونکہ ہم خود کو عوام کے سامنے جواب دہ سمجھتے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ پنجگور کے تحصیل پروم کے 25دیہاتوں کو بجلی فراہم کرنے کیلئے 14کروڈ روپے ریلیز کرچکے ہیں جس پر عنقریب کام شروع ہوگا اس کے علاوہ عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے پاسپورٹ آفس کی منظوری دے دی گئی ہے جو جولائی کے مہینے میں کام شروع کردے گا ۔