کوئٹہ: بی ایس او آزاد کے مرکزی ترجمان نے مستونگ ، اسپلنجی و گرد نواح میں ریاست کی فوجی آپریشن و نہتے بلوچوں کو نشانہ بنانے کے کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست بلوچ تحریک سے خوفزدہ ہو کر نہتے بلوچ عوام کو اپنی وحشیانہ طاقت کے ذریعے نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج مستونگ، کردگاپ واس کے ملحقہ علاقوں میں آپریشن اور گھروں کی لوٹ مار کرکے فورسز نے قبضہ گیری کی روایات برقرار رکھتے ہوئے نسل کشی جاری رکھی، جس کا مقصد بلوچ قومی تحریک کو کمزور کرکے ختم کرنا ہے۔لیکن بلوچ عوام کی بے لوث وابستگی ریاستی جبر کے باوجود قومی تحریک کے ساتھ ہے ۔ترجمان نے کہا کہ ریاست بلوچ وسائل کی لوٹ مار میں شریک سرمایہ دار کمپنیوں و ٹھیکداروں کو تحفظ دینے کے لئے اس طرح کی کاروائیوں میں مزید شدت لا سکتے ہیں ریاستی دہشتگردی کی ان کاروائیوں مقامی گماشتے ریاستی فورسز کے شریک کار ہیں۔ ایکشن پلان کے تحت ہونے والی دہشتگردانہ کاروائیوں میں اب تک ہزاروں سیاسی کارکنان کی گمشدگیوں کے بعد ضرب عضب کو بلوچستان میں جاری کرنے کا اعلان ریاستی جارحانہ عزائم کا اظہار ہے۔ جس کے تحت وہ عام آبادیوں پر بمباریوں و نہتے بلوچوں کو شہید کرنے کی کاروائیوں میں وسعت لا نے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ لیکن ریاستی فورسز کی دیدہ دلیری سے کرنے والی اس طرح کی کاروائیوں و اعلانات کے باوجود انسانی حقوق کے محافظ اداروں کی خاموشی کئی سوالات کو جنم دینے کا باعث بن رہی ہے ۔ ترجمان نے اقوام متحدہ و انسانی حقوق کے دوسرے اداروں سے اپیل کی کہ وہ بلوچ مسئلے کا پر امن حل نکالنے، و بلوچ سرزمین پر پاکستانی ناجائز قبضے کو ختم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ تاکہ بلوچ قوم اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کر کے قومی تعمیر و خطے کی امن کے لئے اپنا کردار ادا کرسکے۔