|

وقتِ اشاعت :   July 4 – 2021

ڈیرہ مراد جمالی: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء اور سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق خان عمرانی نے کہا ہے کہ نصیرآباد میں بااثر افراد نہری پانی کا مصنوعی بحران پیدا کر کے چھوٹے زمینداروں کو نقل مقانی پہ مجبور کر کے زرعی زمینیں ہتھیانا چاہتے ہیں سلیکٹڈ نمائندوں نے گذشتہ تین سال سے نصیرآباد کے عوام کا سیاسی و معاشی استحصال کیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ مراد جمالی میں اپنی رہائشگاہ پہ صحافیوں سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان معدنیات سے مالا مال صوبہ ہے لیکن بلوچستان کے وسائل بلوچستان پہ خرچ کرنے کے بجائے وفاقی حکومت استمعال کر رہی ہے جس کے باعث بلوچستان میں ترقی کا عمل التوا کا شکار ہے بے روزگاری اور پسماندگی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے بلوچستان کے عوام ایک طویل عرصے سے مطالبہ کرتے چلے آرہے ہیں۔

کہ بلوچستان کی دو بڑی شاہراؤں کوئٹہ سبی جیکب آباد اور کوئٹہ خضدار کراچی کو موٹروے میں تبدیل کیا جائے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہیکہ اس دیرینہ عوامی مطالبے کو یکسر نظرانداز کیا جارہا ہے جس کے باعث اس ہر دو قومی شاہراؤں پہ حادثات روز کا معمول بن چکے ہیں اور ہزاروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جن میں بلوچستان کے انتہائی پڑھے لکھے اور قیمتی افسران دانشور اور پروفیسرز بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ضلع نصیرآباد میں زراعت ایک ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے تاہم پٹ فیڈر کینال سے وابستہ لاکھوں عوام کے نہری مسائل کو حل کرنے کی جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے نصیرآباد سے تعلق رکھنے والے سلیکٹڈ نمائندوں نے ایک سازش کے تحت نہری پانی کے مسائل میں مزید اضافہ کر دیا تاکہ چھوٹے زمیندار ان سلیکٹڈ نمائندوں کو اپنی زمینیں بیچ کر نقل مقانی کر جائیں میر محمد صادق خان عمرانی کا کہنا تھا ۔

کہ انہوں نے ہمیشہ نصیرآباد کے عوام کے لئے جہدوجہد کی ہے اور جب تک زندہ ہوں عوام کے حقوق پہ ڈاکہ ڈالنے والے لٹیروں کے خلاف آواز حق بلند کرتا رہوں گا اور عوام کے خلاف ہونے والی ہر سیاسی سماجی و معاشی سازش کو ناصرف بے نقاب کروگا بلکہ اس کے خلاف سیسا پلائی دیوار بن کر کھڑا رہوں گا انکا کہنا تھا کہ نصیرآباد کے عوام نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا لیکن گذشتہ عام انتخابات میں عوام کے ووٹوں پہ ڈاکہ ڈال کر ایسے افراد کو سلیکٹ کیا گیا جو کونسلر منتخب ہونے کی صلاحیت بھی نہیں رکھتے۔