|

وقتِ اشاعت :   March 30 – 2015

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر موالانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کو اس لئے ختم کرکے صوبے میں گورنر راج نافذ کیا گیا تھا کہ ہم نے ریکوڈک پر سودا بازرے کرنے انکار کردیا تھا مگرآج قوم پرستوں نے سودا بازی کر لی ہے مشر نے گورنر شپ حاصل کرلی اور ڈاکٹر عبدالمالک نے 20فیصدحاصل کیا ہے اور ریکوڈک پرسودا بازی کر لی ہے انہوں نے یہ بات اتوا ر روز دعوت اسلامیہ نشریات شرعیہ ( دانش ) کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب میں گوادر کا شغر شاہراہ کی تبدیلی بلوچستان کے ساتھ اور زیاتی کے عنوان سے ہونے والے سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی سمینا رے بی این پی عوامی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی دانش کے صدر پروفیسر خلیل احمد اور دیگر مقررینے بھی خطا ب کیا اپوزیشن لیڈر مولانا عبدا واسع نے سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بندوق اور طاقت کے زور پر کوئی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا ہے اگر حقو ق دیئے جائینگے تو بہت سے مسئلے حل ہوجائینگے ۔ گوادر کاشغر روٹ کو تبدیل کرنے کوشش کی گئی تو وہ کسی صورت میں ناقابل قبوہوگا۔ ہمیں وہی روٹ چاہئے جو ہمیں پہلے دیا گیا تھا۔ اس روٹ میں مستونگ قلات ژوب ڈیرہ اسماعیل خان شامل تھا اگر تبدیل کیا گیا تو ہم کسی صورت قبول نہیں کرینگے حالات خراب ہونگے اس کے ذمہ دار حکومت خود ہوگی انہوں نے کہا کہ جب بلوچستان کے عوام کے ساحل وسائل پر قبضہ انکا نہیں ہوگا اس وقت تک کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ جمعیت علماء اسلام اور اے این پی نے عوام اور بلوچستان کے مسائل کے بارے میں جس طرح پہلے آواز اٹھائی تھی وہ ابھی اٹھائی جار ہی ہے ہمارے اکابرین نے قربانیاں دے کر حقوق حاصل کیئے ہیں اور اہم بھی اسی طرح حقوق حاصل کرتے رہیں گے۔ نہ ہم اس سے پہلے ہٹے تھے نہ ہی آئندہ ہٹے گے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کے سربراہ نواب اسلم رئیسانی کو ریکوڈک کے مسئلے پر راضی کرنے کیلئے کروڑوں روپے پیش کش کی گئی تھی اور انہوں نے انکار کردیا تھا کیونکہ انہوں نے واضح کیا تھا کہ کابینہ کی منظوری کے بغیر میں کوئی مسئلہ حل نہیں کرسکتا جب ہم نے ریکوڈک پر سودا بازی کرنے سے انکار کیا تو ہماری حکومت ختم کردیا گیا ۔ اور صوبے میں گورن راج نافذ کیا گیا اب صوبے میں قوم پرستوں کی حکومت ہے مشر نے گورنر شپ حاصل کرلی وزارتیں حاصل کرلی وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ حاصل بزنجو اور مشر نے ریکوڈک کی سودابازی پرکروڑوں روپے حاصل کیئے ہیں ہماری اطلاق کے مطابق دو فیصد ڈاکٹر مالک کو دئے گئے ہیں دو فیصدحاصل بزنجو دو فیصد مشرکو اور دو فیصد سے زیادہ نواز شریف کو دیئے گئے ہیں اب وہ ریکوڈ ک کا سودا کر چکے ہیں اور ان دنوں آخری مرحلے کاغزات پر دستخط کئے جار ہے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کے حقو ق کوئی بھی ختم نہیں کرسکتا ۔ ہم نے ہمیشہ اس کے بارے میں آواز اٹھائی ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے وسائل پنجاب میں خرچ کئے جا رہے ہیں جو ہمیں قابل قبول نہیں ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے گذشتہ دنوں جب کوئٹہ کا دورہ کیا تھا تو ہم نے ان پر واضح کیا تھا اگر ریکوڈ ک کوفروخت کیا گیا یا گوادر کاشغر روٹ کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو ہمیں قابل قبول نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری کوششوں سے این ایف سی ایوارڈ میں جو رقم ملی تھی وہ بلوچستان کے ترقیاتی منصبوں پر خرچ نہیں کی گئی انہوں نے کہاکہ بلوچستان سے نکلنے والی گیس صوبہ سرحد صوبہ پنجاب ، صوبہ پہنچ گئی مگر ابھی بلوچستان کے کئی علاقوں میں گیس نہیں پہنچ رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بنگال میں بھی اکثریت کو تسلیم نہیں کیا گیا تھا جس کے خطرات ان کو آج تک ان کے سامنے ہیں حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ حقوق تسلیم کریں گے اگر نہیں کرینگے تو پاکستان کے حالات بنگلہ دیش جیسے ہوجائینگے جس کی ذمہ دار حکومت خود ہوگی پاکستان اس وقت مشکل دو چار ہے اس وقت ہمیں چاہئے کہ ہم ملک کر پاکستان کو مضبوط کر یں اگر پاکستان کے حقوق نہ دیئے گئے تو مشکلات پیدا ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گوادر پروجیکٹ پر بھی کام جاری ہے۔ مگر یہاں پر بھی حقوق کی بات نہیں کی جارہی ہے