|

وقتِ اشاعت :   July 10 – 2021

کوروناوائرس کی چوتھری لہر کے خطرات کے پیش نظر حکومتی سطح پر زیادہ اقدامات ہونے چاہئیں۔ فوری پابندیوں کا اطلاق لوگوں کومزید مشکلات میں مبتلا کردینے کے مترادف ہے ۔عیدالضحیٰ سر پر ہے اور اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد قربانی کے جانور خریدنے کیلئے مویشی منڈیوں کا رخ کرتے ہیں،اس حوالے سے پیشگی بتایاگیا تھا کہ ایس اوپیز پر عملدرآمدکرانا حکومت اورضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری بنتی ہے جبکہ مال مویشی فروخت کرنے والوں کیلئے یہ سب سے بڑا کاروبار کا سیزن ہوتا ہے اگر اس دوران سختی برتی گئی تو بڑے پیمانے پر چھوٹے کاروباری طبقے کو نقصان پہنچے گا.

اور عوام کوقربانی کی خریداری میںدقت پیش آئے گی لہٰذا کاروباری برادری اورعوام کی سہولیات کے پیش نظرسخت پابندیوں کی بجائے ایس اوپیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایاجائے تاکہ کسی کیلئے بھی پریشانی پیدا نہ ہو۔ بہرحال گزشتہ روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے بتایا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا آغاز ہوگیا ہے۔اسد عمر نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے بتایا کہ 2 ہفتے پہلے کہا تھا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس ماڈلز چوتھی لہر کے آغاز کو ظاہر کر رہے ہیں۔اب واضح طور پر چوتھی لہر کے آغاز کی ابتدائی علامات کو دیکھا جاسکتا ہے۔ایس او پیز پر عمل درآمد نہ ہونا اور مختلف ویری انٹس کا پھیلاؤ بڑی وجوہات ہیں۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ انڈورشادیوں، ریسٹورانٹس، جمز میں صرف ویکسین شدہ افراد کی شرط پرعمل نہیں ہوا۔ انہوں نے ان ڈور ریسٹورنٹس، انڈور شادیاں اور جمز بند کرنے کا عندیہ بھی دیا ۔اسد عمر نے کہا کہ ہوٹل اور جم مالکان نے ذمہ داری نہ دکھائی تو یہ سہولت بند کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔پاکستان میں کورونا پھر تیزی سے پھیل رہا ہے اور مثبت کیسز کی شرح3.65فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

کورونا سے پاکستان میں اموات کی مجموعی تعداد 22 ہزار518 اورمثبت کیسز کی تعداد 9 لاکھ 69 ہزار370 ہو گئی ہے۔ایکٹو کیسز کی تعداد 35 ہزار573 ہے اور 9 لاکھ 11 ہزار383 افراد کورونا سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں 10 ہزار 805 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں 5 ہزار 566، خیبرپختونخوا 4 ہزار 348، اسلام آباد 782، گلگت بلتستان 111، بلوچستان میں 317 اور آزاد کشمیر میں 591 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔اسلام آباد میں کورونا کیسز کی تعداد 83 ہزار400، خیبرپختونخواہ ایک لاکھ 39 ہزار08، پنجاب 3 لاکھ 47 ہزار 553، سندھ 3 لاکھ 44 ہزار223، بلوچستان 27 ہزار 781، آزاد کشمیر 20 ہزار 811 اور گلگت بلتستان میں 6 ہزار 700 افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔

بہرحال پاکستان میں کورونا وائرس کی شرح کا پھیلاؤ کم ہے اور بعض حد تک یہ کنٹرول میں ہے بھارت سمیت دیگر ممالک جیسی صورتحال پاکستان میں اب تک چوتھی لہر کے دوران بھی پیدا نہیں ہوئی ہے گوکہ اس دوران حکومت نے بہت اچھے اقدامات اٹھائے مگر معاشی حوالے سے سخت فیصلوں سے غریب عوام کو براہ راست نقصان پہنچتا ہے، تجارتی سرگرمیوں کو معطل کرنے سے عام لوگوں کی ملازمت خطرے میں پڑجاتی ہے اور پھر ان کیلئے اس مہنگائی کے دورمیں گزربسر کرنا مشکل ہوجاتا ہے خاص کر عید جیسے تہوار کو سب طبقات خوشی سے منانے کی خواہش رکھتے ہیں لہذاان کی خوشی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے حکومت پابندیوں کی بجائے ایس اوپیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔