کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں 18جون کو بلوچستان اسمبلی میں پولیس کی تعیناتی اور پیش آنے والے واقعہ سے متعلق اپوزیشن کی قرار داد منظور کرلی گئی ، پیر کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے ثناء بلوچ نے چیئر مین قادر علی نائل سے استدعا کی کہ انہیں بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے موقع پر پیش آنے والے واقعے سے متعلق قرار داد پیش کرنے کی اجازت دی جائے ۔
جس پر چیئر مین نے کہا کہ قرار داد کو قواعد کے تحت ایک ہفتہ قبل لایاجانا ضروری ہے جس پر ثناء بلوچ نے کہا کہ ایوان کے رولز کو معطل کرکے انہیں قرار داد پیش کرنے کی اجازت دی جائے قادر علی نائل نے کہا کہ جو معاملہ عدالت میںہو اس پر بحث نہیں کی جاسکتی ثناء بلوچ نے کہا کہ ہم ایک معتدل قرار داد لائے ہیں جس میں ہم نے کسی کو نامزد نہیں کیا یہ اس ایوان کے تقدس اور وقار کو ٹھیس پہنچانے کا معاملہ ہے لہٰذا اس پر قرار داد پیش کرنے کی اجازت دی جائے ۔
اپوزیشن رکن ملک سکندر اور نصراللہ زیرئے نے بھی ثناء بلوچ کی حمایت کی جس کے بعد ثناء بلوچ نے پہلے قرار داد پیش کرنے سے متعلق تحریک پیش کی جس کے ایوان نے منظوری دی بعدازاں انہوں نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان18جون کو بلوچستان اسمبلی میں غیر ضروری اور کثیر تعداد میں مسلح پولیس افسران کی تعیناتی ،ا راکین اسمبلی کو ہراساں کرنے ، بعدازاں اسمبلی گیٹ کو بکتر بند گاڑی سے توڑنے ،ا راکین اسمبلی کو زخمی کرنے کے واقعے کی مذمت کرتا ہے اور اس واقعے میں ملوث تمام افراد کے خلاف تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے بعدازاں ایوان کی رائے سے چیئر مین قادر علی نائل نے قرار داد کی منظوری اوراجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کی رولنگ دی