تربت: بارڈر ٹریڈ یونین کا اجلاس زیر صدارت حافظ ناصرالدین منعقد ہوا جس میں ڈپٹی آرگنائزر گلزار دوست کے علاوہ کثیر تعداد میں ممبران نے شرکت۔ اجلاس میں آرگنائزنگ کمیٹی کو وسعت دے کر کام کی رفتار بڑھانے کے لیے مذید ممبران کو شامل کیا گیا۔ اجلاس میں بارڈر ٹریڈ پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے مکران کے لوگوں کی معاشی قتل قرار دے کر کراسنگ پوائنٹ بڑھانے اور کاروبار پر لگائی گئی پابندیاں دور کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
اجلاس میں ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے گلزار دوست اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ مکران میں متبادل روزگار کے زرائع نہ ہونے کے سبب بارڈر ٹریڈ معاش کا واحد زریعہ ہے جس پر بلا وجہ پابندی عائد کرکے لوگوں کے معاشی قتل کا سبب پیدا کیا جارہا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بارڈر پر کاروبار کو حائل سختیاں ہٹاکر ہر عام و خاص کو کاروبار پر دسترس دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عید کے بعد وزیر اعلیٰ، گورنر اور آئی جی ایف سی سے ملاقات کرکے ان سے بارڈر ٹریڈ اور بارڈر سے منسلک مسائل پر بات کریں گے تاکہ اس کا مناسب حل نکل آئے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ جالگی، گرے بن کوردپ، سیاہ گسی، دشتک، کہیرتوک دشت کراسنگ پوائنٹ کھولے جائیں تاکہ. لوگوں کو روزگار میں آسانی پیدا ہو۔