|

وقتِ اشاعت :   April 3 – 2015

کوئٹہ: چیف آف ساراوان اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء نواب اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ یمن کے معاملے پر ہمیں اپنی غیرجانبدارانہ حیثیت برقرار رکھنی چاہئے ہم ادھر اُدھر دیکھنے کے بجائے اپنے گھر کی طرف دیکھیں یمن کا معاملہ فرقہ واریت کا ہے اور ہمیں اس آگ کو اپنے گھر لانے کی ضرورت نہیں ’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یمن کے معاملے پر ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو مشترکہ لائحہ عملہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے ہمیں پہلے ہی بہت نقصان ہو چکا ہے اور یہ ریاست اب مزید نقصانات کی متحمل نہیں لہٰذا حکمران دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تنہاء کوئی ایسا فیصلہ نہ کریں جس سے نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو انہوں نے کہا کہ ہمارے پہلے ہی اتنے مسائل ہیں جن سے آج تک ہم نہیں نکل سکے قومی وحدتوں میں بسنے والے عوام اپنے مسائل میں الجھے ہوئے ہیں جن کے حل کیلئے میں ہمیشہ سے کہتا چلا آیا ہوں کہ ہمارے ان مسائل سے چھٹکارے کا واحد حل 1940ء کی قرارداد پر عملدرآمد سے ہے جس سے نہ صرف ہمارے اپنے عوام سے آسودگی پیدا ہوسکتی ہے بلکہ ایک نئے عمرانی معاہدے کے ذریعے ہم مسائل پر قابو پاسکتے ہیں ۔