|

وقتِ اشاعت :   August 1 – 2021

دالبندین : بی ایس او پجار کے صوبائی سینئر نائب صدر شفقت ناز بلوچ زونل آرگنائزر وسیم بلوچ ویگر عہدیداروں کے ہمراہ دالبندین پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مئی 2021 کو ضلع چاغی کا نوجوان طالب علم نسیم اللہ پراسرار طور پر لاپتہ ہوا جس کا آٹھ دن بعد لاش برآمد ہوا جس کو انتہائی سفاکانہ اور درندگی کے ساتھ قتل کیا گیا تھا۔

جسم کے ہر عضو کاٹ کرکے الگ کر دے تھے اور لاش پر اس قدر ظلم کیا گیا تھا جس کا چہرہ مسخ شدہ تھا جس کے پوسٹ مارٹم کیا گیا تھا شہید نسیم اللہ کی والد کی جانب سے نامزد ملزمان کے لئے کئی روز تک پولیس اور لیویز نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔نسیم کے والد نے ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کو کہا تو چاغی انتظامیہ نے ایف آئی ار درج کرنے سے منع کی انھوں نے انتظامیہ پر الزام لگایا۔

کہ انھوں نے ملزمان کو باآسانی فرار ہونے میں معاونت کی قاتل کا پتہ ہوتے ہی انتظامیہ نے کوئی کاروائی نہیں کی قاتل کی فیملی دن دہاڑے انتظامیہ کی حراست سے فرار ہونے میں کامیاب ہوجاتے ہیں انھوں نے کہا کہ بی ایس او پچار ہمیشہ بلوچ وطن کی بقاء اور اس کی باسیوں پر گزرنے والے ہر فرد کو بی ایس او نے اپنا سمجھا ئیں اور اپنے سینے میں اس کا درد محسوس کیا ہے۔

فخر کی بات کہ بلوچستان کا ہر باشعور بندہ کو بی ایس او کا پیدوار کہتا ہے بلوچ وطن پر جب بھی کوئی مصیبت آتا ہے سب سے پہلے پی ایس او نے آواز بلند کی ہیں انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر اسسٹنٹ کمشنر تحصیلدار کو چیف سیکرٹری جلد از جلد معطل کرکے انکوائری کی جائے۔

قتل میں ملوث باقی سہولت کاروں کو بھی گرفتار کی جائے اور نسیم اللہ کی فورا قاتلوں کی گرفتاری پر ایکشن لیا جائے انھوں نے کہا کہ بی ایس او پچار کی مرکزی کال پر انتظار کررہے پیں جب بھی مرکز کال دیگی تمام ممبران روڑوں پر نکل جاینگے۔