|

وقتِ اشاعت :   August 3 – 2021

مچھ: مچھ وگردنواح میں یرقان بے قابو مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہردسواں شخص ہیپاٹائٹس کا شکار مچھ شہر میں ٹیسٹ ودیگر طبی سہولیات نہ ہونے کیوجہ سے شہریوں کی اکثریت کوعارضے میں مبتلا ہونے کا علم ہی نہیں حکومت بلوچستان نے یرقان جیسے مرض کے روک تھام کیلئے فوری اقدامات نہیں کیے تو شہریوں کی ایک بڑی تعداد اپنی صحت سے متاثر ہوسکتی ہے رپورٹ کیمطابق مچھ و گردنواح میں کالا یرقان ہیپاٹائٹس اے، بی اور سی کے وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اس مرض کے عارضے میں خواتین بچے اور ایک بہت بڑی تعدادنوجوانوں کا شامل ہیں طبی ماہرین کا کہنا ہے۔

کہ علاقے میں خصوصا کالے یرقان ہیپاٹائٹس اے، بی اور سی کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ باعث تشویش ہیں اور اس بیماری کے حوالے سے عوامی سطح پر اگاہی نہ ہونے کے برابر ہے جس کیوجہ سے وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے بروقت تشخیص نہ ہونے کی وجہ سیمرض مزید بڑھ جاتی ہے اور مریض کا بچنا مشکل ہوجاتا ہے مرض کے عارضے میں مبتلا اکثر متاثرہ شخص کو اس کا علم ہی نہیں ہوتا مچھ وگردنواح میں اندازے کیمطابق ہر دسواں شخص اس مرض کے عارضے میں مبتلا ہیں مچھ میں صحت کی بنیادی سہولیات نہ ہونے۔

کیوجہ سے کالا یرقان ہیپاٹائٹس ، بی اور سی لوگوں کو نگل رہا ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیپاٹائٹس ایک خاموش قاتل ہے لیب ٹیسٹ کے بغیر یہ قاتل نظر ہی نہیں آتا اس کے لیے لیب ٹیسٹ بہت ضروری ہیں اگر ہیپاٹائٹس کے حوالہ سے دیکھا جائے تو مچھ اور ضلع کچھی میں کوئی لیب شاید ہی ہو جس کی رپورٹ مستند ہو یا اس سے ہیپاٹائٹس کی تشخیص ممکن ہو سکے حکومت بلوچستان کالا یرقان جیسی خطرناک مرض کے روک تھام کیلئے فلفور اقدامات کرے تاکہ مزید اس وائرس کی پھیلا کو روکا جاسکے۔