تربت: جمعیت علمائے اسلام تحصیل تربت کے مجلس عاملہ کا اجلاس جامعہ دارارقم شیتگر میں تحصیل تربت کے نائب امیر مولانا ثناء اللہ مری کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں تحصیل تربت کے امیر مولانا عبدالقدیر مینگل ، جنرل سیکریٹری مولانا زبیر عاقب ، ڈپٹی جنرل سیکریٹری مولانا اللہ داد ،تحصیل کے سالار مفتی محمد عادل فاروقی نے شرکت کی۔
اجلاس میں مکران میں لوڈشیڈنگ بد امنی باڈر کی بندش اور جماعتی امور زیر بحث رہے مکران کو دانستہ طور پر پانی بجلی اور باڈر میں الجھایا گیا ہے اور یہ مکران کے بنیادی حقوق میں شامل ہیں ان کی عدم فراہمی کسی بھی فرد کے زندگی اور موت کا مسئلہ بن سکتا ہے کیونکہ تربت میں ذرائع معاش و آمدن کئی برسوں سے بارڈر سے وابستہ ہے نہ یہاں زراعت ہے نہ کوئی انڈسٹری جو عوام کو اپنی زندگی بچانے اوربچوں کو پالنے کے تر نوالہ مہیا کرے جے یو آئی حکمران اور صاحب اختیار افراد مطالبہ کرتی ہے کہ عوام کو متبادل روزگار مہیا کرنے تک باڈر کو حسب سابق عوام کیلئے کھولا جائے۔
جب تک متبادل روزگار مہیا نہ ہو تو باڈر کی بندش عوام کو خودکشی پر مجبور کرنے کے مترادف ہے اور مکران کو ایران سے بجلی کی فراہمی کو جلد سے جلد یقینی بنایا جائے اور ایمر جنسی حالات کیلئے مکران کو نیشنل گریڈ اسٹیشن سے بھی منسلک کیا جائے جسکا وعدہ وزیراعظم نے کیا ہے۔ اور مکران کے بگڑتی ہوئی حالات پے، جے یو آئی کو سخت تشویش ہے خصوصاً پنجگور کے امن وامان تباہ حال ہی میں خلیل قدیرکے سانحہ دردناک ہے جے یو آئی ایک مظبوط اور منظم قوت بن چکی ہے جسکو کسی بھی صورت میں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اور نہ جے یو آئی دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح موسمی اور موقع پرست جماعت ہے جو مخصوص مواقع پے عوام کو ٹشوپیپر کی طرح استعمال کر کے چھوڑ دیتا ہے بلکہ جے یو آئی ہر برے حالت میں عوم کے شانہ بشانہ ہے اجلاس میں تربت کے تمام یونٹوں کا دورہ اور مقامی کام کو تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا آخر میں مولانا ثنااللہ مری کے دعا کے ساتھ اجلاس کا اختتام ہوا۔