|

وقتِ اشاعت :   April 14 – 2015

کوئٹہ: موجودہ جالی مینڈیٹ والی صوبائی حکومت کو ایک لسانی جماعت نے مکمل طور پر یرغمال بنا کر اپنے جاری توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کیلئے بلوچ دشمنی پر مبنی پالیسیوں پر گامزن ہیں تاکہ حکومتی مشینری کی سرپرستی میں بلوچوں کو اقلیت میں بدل کر اور انہیں تمامتر بنیادی ضروریات زندگی کے سہولیات کی فراہمی سے محروم رکھ کر پسماندگیوں کی طرف دھکیلا جائے۔ ان خیالا ت کا اظہار تنظیم کاری کی سلسلے میں طوتازئی ہاؤس میں کلی عالمو یونٹ کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی ضلع کوئٹہ کے صدر اختر حسین لانگو، پارٹی کے مرکزی میڈیا کمیٹی کے رکن و ضلعی جنرل سیکرٹری غلام نبی مری، یونس بلوچ، میر غلام رسول مینگل، موسی بلوچ، حاجی نذیر احمد لانگو، ڈاکٹر علی احمد پندرانی اور عبدالحمید لانگو نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سٹیج سیکرٹری کے فرائض ضلعی سیکرٹری انفارمیشن اسد شفیق شاہوانی نے سرانجام دیئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کوئٹہ کے قدیم ترین بلوچ علاقوں کو ترقیاتی کاموں میں نظر انداز اور یہاں کے لوگوں کی فلاح و بہبود ترقی و خوشحالی کیلئے کوئی منصوبے شروع نہیں کئے جا رہے جو کہ حکمرانوں کی متعصبانہ اور تنگ نظری کی پالیسیوں کو عیاں کرتا ہے انہوں نے کہا کہ بی این پی کسی بھی صورت میں یہاں کے بلوچوں اور مقامی افراد کے حوالے سے کسی بھی حکومتی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اور چالیس لاکھ افغاان مہاجرین کی موجودگی کے تمامتر سرکاری دستاویزات کی فراہمی کی صورت میں آنے والے خانہ شماری اور مردم شماری در اصل اسٹیبلشمنٹ کی بلوچ قوم کو اپنے مادر وطن سے بے دخل کرنے اور اقلیت میں بدلنے کی ایک گنہانی اور توسیع پسندانہ سازش ہے۔تاکہ یہاں کے حقیقی فرزندوں کے ہزاروں سالوں سے تہذیب و تمدن زبان و کلچر کو ملامیٹ کرنے کی پالیسیوں میں گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام کے خلاف ایک طرف ظلم و جبر نا انصافیاں اپنے عروج پر ہیں دوسرے طرف تعلیم صحت روزگار تجارت ٹرانسپورٹ اور دیگر ضروریات زندگی کی سہولایت سے محروم کرنے کے لئے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔ تا کہ یہاں کے عوام کیلئے مسائل و مشکلات پیدا کیا جائے۔ اس کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرینگے اس موقع پر طوتازئی قبیلے کے میر محمد رفیق طوتازئی ،ٹرکری ترک علی طوتازئی کی سربراہی میں ہدایت اللہ طوتازئی، شہبان طوتازئی ، نعمت اللہ طوتازئی ، بلوچ خان طوتازئی ، بسم اللہ طوتازئی ، نقیب اللہ طوتازئی ، اسد اللہ طوتازئی ، شعیب طوتازئی ، سعید احمد طوتازئی ، عطاء اللہ طوتازئی ، نیک محمد طوتازئی ، امان اللہ طوتازئی ، ظفر اللہ طوتازئی ، حفیظ اللہ طوتازئی ، ذوالفقار طوتازئی ، ممتازطوتازئی ،جاوید طوتازئی ، محمد نواز طوتازئی ، شاہ نواز طوتازئی ، سلطان طوتازئی ، بدر خان طوتازئی ، وحید طوتازئی ، شاہ محمد طوتازئی ، غلام حسین طوتازئی ، محمد خیر طوتازئی ، عبدالرزاق بنگلزئی، گلستان بنگلزئی، طاہر مینگل، اصغر مینگل، صدام حسین لہڑی، عالم مینگل، شفیع مینگل، ساجد طوتازئی ، میر محمد نور طوتازئی ، ظہور احمد شاہوانی، میر شہبان بلوچ، میر سبزل خان مینگل، وحید احمد مینگل سمیت سینکڑوں کارکنوں نے بی این پی کے قائد سردار اختر جان مینگل کے ولولہ انگیز قیادت اور بلوچستان کے لئے لازوال قربانیوں جدوجہد اور اصولوں پر سودہ بازی نہ کرنے کی جرات مندانہ فیصلوں کی خاطر بلوچستان نیشنل پارٹی میں شمولیت کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے رہنماؤں نے شامل ہونے والے قبائلی عمائدین اور سیاسی کارکنوں کی پارٹی میں شمولیت پر مبارکبادپیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ بلوچ وطن اور بلوچستان کی قومی جدوجہد کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کرتے ہوئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔ اور پارٹی کی فکر و فلسفے پیغام اور پروگرام کو عام کرنے کے لئے دن رات محنت کرینگے۔ آخر میں تین رکنی الیکشن کمیٹی یونس بلوچ کی سربراہی میں میر غلام رسول مینگل اور ڈاکٹر علی احمد قمبرانی نے یونٹ کے الیکشن کروائے عبدالحمید لانگو، یونٹ سیکرٹری،ظفران خان مینگل ڈپٹی یونٹ سیکرٹری، اور سکندر خان مینگل ضلعی کونسلر منتخب ہوئے۔