کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں موذی امراض میں سب سے زیادہ شکائتیں ہپیٹائٹس کے بارے میں موصول ہو رہی ہیں۔ عالمی ادارے اس موذی مرض کی روک تھام کے لئے بھرپور تعاون فراہم کریں، حکومت میلینئم ڈویلپمنٹ کے اہداف کے حصول کے لئے کوششیں کر رہی ہے ، ان خیالات کا اظہارانہوں نے مرسی کور کے ایک وفد سے گفتگوکرتے ہوئے کیا، جس نے مرسی کور یورپین ہیڈکوارٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سائمن او کونیل (Simon O’Connell) کی قیادت میں ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد نسیم لہڑی اور سیکرٹری صحت نور الحق بلوچ بھی موجود تھے۔ وفد نے وزیر اعلیٰ کو بلوچستان میں مرسی کور کے زیر اہتمام صوبے میں صحت سے متعلق جاری منصوبوں سے آگاہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ مخلوط حکومت امن و امان ، صحت، تعلیم ، زراعت اور لائیواسٹاک اور ماہی گیری کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہو، تاہم انہوں نے کہا کہ صوبے میں صحت سے متعلق بہت سی مشکلات درپیش ہیں، جس میں پیدائش کے وقت زچہ و بچہ کی شرح اموات ، ملیریا اور بلخصوص ہپٹائٹس جیسی موذی مرض کا خاتمہ شامل ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بچوں کو خسرہ سے محفوظ رکھنے کے لئے خسرہ مہم شروع کر دی گئی ہے جو کامیابی سے جاری ہے ، انہوں نے کہا مخلوط حکومت نے صحت کے بجٹ میں غیر معمولی اضافہ کیا اور تمام اضلاع کے دور دراز علاقوں کے ہسپتالوں میں گائناکالوجسٹ اور سرجن کی تعینانی کو یقینی بنارہی ہے تاکہ لوگوں کو بروقت علاج معالجے کی سہولیت میسر ہوں، انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے کوئٹہ اور صوبے میں ہسپتالوں کے معیار اور عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی میں بہتری آئی ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان ایک وسیع و عریض رقبہ پر پھیلا ہوا ہے جس کے سبب بلوچستان کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہے، اس سلسلے میں ڈونرزا یجنسیوں کی مدد اور تعاون انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ آواران، واشک، پنجگور، چاغی، موسیٰ خیل، کوہلو، بارکھان، نصیر آباد، جعفر آباد جھل مگسی، شیرانی ایسے اضلاع ہیں جہاں عالمی اداروں کے تعاون سے زچہ و بچہ کی شرح اموات میں کمی،ہپیٹائٹس اور دیگر امراض کے روک تھام میں بہت مدد مل سکتی ہے اور اس سلسلے میں حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان میں عالمی اداروں کا تعاون جاری رہا تو بلوچستان میں مختلف موذی امراض کا خاتمہ ممکن ہوسکتا ہے۔ وفد نے حکومت کے صحت کے شعبہ میں اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی اور مرسی کور کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔