|

وقتِ اشاعت :   August 17 – 2021

گوادر: گوادر، جیوانی کے پیاسے گوادر پہنچ گئے، ڈسی آفس کے سامنے سینکڑوں خواتین کا احتجاجی دھرنا ،ضلعی انتظامیہ کی نااہلی، پانی کی بحران اور شدید قلت کے خلاف برہمی کا اظہار۔ شدید نعرہ بازی۔تفصیلات کے مطابق ضلع گوادر کے ساحلی شہر جیوانی کے عوام کو گزشتہ چار مہینوں سے پانی کی شدید قلت اور بحران کا سامنا ہے۔پانی کی عدم دستیابی پر اہلیان جیوانی شدید ذہنی قرب میں مبتلا ہیں۔حصول پانی کی تلاش میں خواتین اور بچیاں میلوں پیدل چلتی ہیں۔

اور دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ مگر ضلعی انتظامیہ،محکمہ پبلک ہیلتھ اور صوبائی حکومت کے کانوں تک جوں نہیں رینگتی منگل کے روز جیوانی سے سینکڑوں خوا تین نے ناکو غلام نبی اور میر اکرم حیات کی قیادت میں ڈی سی آفس گوادر پہنچ کر جیوانی میں پانی کی شدید قلّت اور انتظامیہ کی نااہلی پر ڈی سی آفس کے احاطے میں دھرنا دیا اور شدید نعرہ بازی کی۔

اس موقع پر احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر گوادر نے جیوانی کے پیاسے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ جیوانی میں پانی کا مسئلہ حل کردیں گے لیکن کئی عرصہ گزرنے کے باوجود جیوانی کے پیاسے عوام کو ایک بوند پانی تک نہیں ملا اور ڈی سی اپنا وعدہ بھول گئے انھوں نے کہا کہ اگر ضلعی انتظامیہ اور محکمہ پبلک ہیلتھ نے جیونی کے عوام کو فوری طور پر روزانہ 50 ٹینکروں کے ذریعے سوڈ ڈیم سے پانی کی فراہمی کا سلسلہ شروع نہیں کیا تو وہ کوسٹل ہائی وے سمیت جیوانی شہر کو بند کر دیں گے۔

اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر راجہ اطہر عباس اور محکمہ پبلک ہیلتھ کے ایس ڈی او شیراز مظاہرین سے مذاکرات کے لیے پہنچ گئے۔ اسسٹنٹ کمشنر راجہ اطہر عباس نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مظاہرین کو یقین دہانی کرائی کے آئندہ دس یوم کے اندر ٹینکروں کی صفائی کرکے جیوانی کے عوام کو صاف پانی کی فراہمی شروع کی جائے گی۔

راجہ اطہر عباس نے کہا کہ جیوانی میں پانی کا مسئلہ انتظامی لیول کا نہیں ہے۔نئے پائپ لائنوں کی بچھائی سے جیوانی میں پانی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔انھوں نے مظاہرین کو یہ بھی یقین دہانی کرادی کہ جلد ہی جیوانی کو سنٹسر اور دشت ندی سے کنکٹ کرکے روزانہ تین سے چار وارڈز کو پانی کی فراہمی شروع کریں گے۔جس پر مظاہرین نے آپنا دھرنا ختم کرکے ہر امن طور پر منتشر ہوگئے۔