تربت: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی وائس چئرمین بوہیر صالح ایڈوکیٹ، وحدت بلوچستان کے جنرل سیکریٹری عابد عمر بلوچ، اراکین مرکزی کمیٹی ظریف دشتی، نوید تاج اور صوبائی جوائنٹ سیکریٹری نجیب ڈی ایم دشتی نے اپنے جاری کردہ مذمتی بیان میں نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار گوادر کے کارکنوں پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے۔
اس عمل کو موجودہ حکومت کی غنڈہ گردی اور انتظامیہ کی نااہلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پر امن احتجاج اور اپنے بنیادی حقوق کے جدوجہد کرنے پر حکومت اپنی ناکامی کو چھپانے کے لئیے سیاسی کارکنوں کو خاموش کرنا چاہتی ہے لیکن ہم نااہل انتظامیہ کو بتاتے چلیں کہ ہم آپکی تشدد سے نہ کل ڈرتے تھے اور نہ آج آپکی بلوچ دشمنی پر خاموش بیٹھیں گے افسوس اس بات پر ہوتا ہے۔
کہ سی پیک کے نام پر بلوچ قوم کا استحصال کیا جارہا اور غیر قانونی ٹرالرنگ کے ذریعے گوادر کے عوام کو نان شبینہ کا محتاج کیا جارہا ہے جسے بی ایس او کسی بھی طرح قبول نہیں کریگی اور اپنی جدوجہد مذید تیز کرنی کا اعلان کرتے ہیں ایک مہینے سے زائد نہ بجلی ہے اور نہ پانی اور کہی مہینوں سے ہمارے ماہیگیر سمندر میں جانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
اور چائنیز اور سندھ کے ٹالروں سے ہمارے مچھلیوں کے نسل کو تباہ کیا جارہا اگر ترقی یہ ہے تو ہمیں یہ ترقی قبول نہیں سی پیک کے حب گوادر اور مکران کے لوگ بھوک و افلاس سے مر رہے ہیں۔ انہوں نے مذید کہا کہ ہم اپنی جمعوری جدوجہد کے ذریعے اپنی حقوق کے لیئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے اور آج ہونے والے واقع کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
اور موجودہ حکومت اور انکے انتظامیہ کو بتاتے چلیں کہ آپ کب تک تشدد کا پالیسی اپناؤ گے ہم نے روز اول سے فیصلہ اور عہد کیا کہ اس سرزمین اور یہاں پہ بسنے والے غیرت مند لوگوں کے جدوجہد اور انکے حقوق پر کسی بھی صورت سمجھوتہ نہیں کرینگے اور اپنی پرامن جمہوری جدوجہد کے ذریعے اپنی آواز بلند کرتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ کو واضع کرتے رہیں کہ اپنی بچکانہ اور بلوچ دشمن پالیسیوں سے باز رہیں وگرنہ ہماری تحریک وسط لیکر آپکی نیندیں حرام کردیگی۔