کوئٹہ+اندرون بلوچستان: نیشنل پارٹی کے زیراہتمام پارٹی کے قائد میر حاصل بزنجو کی برسی کی مناسبت سے مختلف شہروں میں تعزیتی ریفرنسز منعقد کئے گئے، تعزیتی ریفرنسز میں میر حاصل بزنجو کی سیاسی خدمت جمہوریت وقومی حقوق کیلئے ان کی قربانیوں پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیاگیا، تفصیلات کے مطابق نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان ڈاکٹر اسحاق بلوچ نے نیاز بلوچ کی رہائش گاہ کلی اسماعیل میں 22 اگست کے جلسہ عام کہ موبلائزیشن مہم کے سلسلے میں کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو کی سیاسی قومی جمہوری جدوجہد کو زبردست خراج عقیدت پیش کی میر حاصل خان بزنجو جیسے قدآور اور مضبوط آواز سے جمہوریت اور جمہوری عمل سے محروم ضرور ہوا لیکن انہوں جو تحریک جرآت اور فکر سیاسی کارکنوں میں منتقل کی ہے وہ سیاسی عمل میں ہمیشہ تازہ خون کی مانند آبیاری کا کرادر ادا کریگی۔پارٹی کارکن عوام کو 22 اگست کے جلسہ عام میں شرکت کرنے کیلیے بھرپور موبلائزیشن کریں۔
اجلاس میں نیشنل پارٹی کے ممبران مرکزی کمیٹی نیاز بلوچ ملک نصیر شاہوانی، صوبائی ترجمان علی احمد لانگو صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی عبدالصمد بلوچ صوبائی خواتین سیکرٹری ڈاکٹر شمع اسحاق بلوچ صوبائی ریسرچ سیکرٹری عبید لاشاری ممبران ورکنگ کمیٹی کلثوم نیاز بلوچ انیل مسیح بلوچ ضلعی یوتھ سیکرٹری جلیل لانگو ایڈوکیٹ ضلعی رابطہ سیکرٹری حاجی نعیم بنگلزئی ضلعی سوشل میڈیا سیکرٹری محمود رند سینئر اراکین سلمہ قریشی عثمان بلوچ آصف جان مسیح حاجی اکبر لانگو نصراللہ رند اختر لانگو حاجی لونگ بلوچ حنیف ڈان غلام رسول لانگو عمر بلوچ خان کاکڑ خلیل احمد لانگو امداد خان علی احمد خلجی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا ،نیشنل پارٹی مستونگ اور بی ایس او پجار کے زیر اہتمام پارٹی کے بانی قائد میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو (مرحوم ) کے برسی کی مناسبت سے میونسپل کمیٹی ہال مستونگ میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔جس میں پارٹی مرکزی رہنماوں ضلعی و تحصیل عہدیداران سمیت کارکنوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
تعزیتی ریفرنس سے نیشنل نیشنل پارٹی کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری چیرمین اسلم بلوچ، مرکزی کمیٹی کے رکن و سابق MNA سردار کمال خان بنگلزئی ضلعی صدر نواز بلوچ بی ایس او پجار کے صوبائی صدر بابل ملک بلوچ صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر آغا فاروق شاہ ضلعی نائب صدر حاجی نزیر سرپرہ تحصیل مستونگ کے صدر نثار مشوانی سینئر رہنماء میر سکندر خان ملازئی سابق تحصیل صدر میر آحمد بلوچ ظفر بلوچ بی ایس او زونل آرگنائزر شکیل بلوچ، محمد گل شاہوانی و دیگر نے میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو (مرحوم ) کو انکی سیاسی و قومی خدمات پر زبردست خراج تحسین کی۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو کی رحلت سے ملک بلخصوص بلوچستان ایک مضبوط اور توانا آواز سے محروم ہوگیا۔میر صاحب بلوچستان اور ملک کے نامور ممتاز قوم پرست سیاسی رہنماء اور جمہوریت کے مضبوط قدآور ستون کی حیثیت رکھتے تھے۔جنھوں نے اپنی پوری زندگی بلوچ قومی حق حاکمیت سائل اور وسائل کی تحفظ اور ملک میں پائیدار جمہوریت پارلمنٹ کی بالادستی اور جمہوری قوتوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر اکھٹا کرنے کی جد وجہد کیلئے وقف کی تھی۔اور میر صاحب نے مرتے دم تک اپنی جمہوری و اصولی موقف پارلیمانی بالادستی اور ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی پر ڈٹے رہے۔
مقررین نے کہا کہ میر جمہوریت نے پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ سے باہر بلوچستان کے عوام کی حقیقی موقف کو ہر فورم پر بلا خوف موثر انداز میں اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے،میر حاصل خان بزنجو ملک میں آئین و پارلیمنٹ کی بالادستی سولین حکمرانی کی حامی جمہوری اداروں میں اسٹبلشمنٹ کی مداخلت کے خلاف تھے۔ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ رخشان ریجنل سیکرٹری فاروق بلوچ ڈسٹرکٹ صدر رب نواز شاہ جنرل سیکرٹری بیبرگ بلوچ تحصیل آرگنائزر خان جان بلوچ ڈپٹی آرگنائزر چنگیز بلوچ بی ایس او پجار کے مرکزی جونئیر جوائنٹ سیکرٹری وکرم بلوچ سابقہ نائب صدر مجیب بلوچ ڈسٹرکٹ لیبر سیکرٹری رازق زہری بی ایس او پجار کے زونل آرگنائزر مشتاق بلوچ فیض امیر بلوچ نثار نے میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو کی پہلی برسی پر انہیں انکی سیاسی خدمت پر خراج عقیدت پیش کرتے ہو کہا کہ میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو ملک میں آئین و پارلیمنٹ کی بالادستی کی حامی جمہوری نظام میں اسٹبلشمنٹ کی عمل دخل کے خلاف تھے وہ ملک میں سولین حکمرانی کے داعی تھے اسٹوڈنٹ لائف سے عملاً سیاسی میدان میں قانون کی بالادستی استحصالی قوتوں کے خلاف ہما وقت جدوجہد میں پیش پیش رہے ضیاء کی بدترین آمریت میں قید و بند کاٹی حالانکہ میر حاصل خان بزنجو ایک عظیم باپ بابائے بلوچستان میر غوث بخش بزنجو کے فرزند تھے ۔
لیکن انہوں نے کبھی بھی اپنے عظیم باپ کا نام اپنے کیرئیر کیلئے استعمال نہیں کیا بلکہ انہوں نے اپنی سیاست جدوجہد کی بدولت سیاسی میدان میں اپنے کردار سے اپنا نام خود منوایا ملک میں جمہوری نظام کیلئے ہر وقت ہر محاذ پر ڈٹے رہے اور جمہوریت پر شب و خون مارنے والوں کیلئے سیسہ پلائی کی دیوار ثابت ہوئے لیکن انہوں نے کبھی بھی اپنے سیاسی نظریات پر سمجھوتہ نہیں کیا ملک کی سیاسی تاریخ میں بڑے بڑے نام گزرے لیکن انہوں نے وہ مقام نہیں بنایا لیکن میر حاصل خان بزنجو نے کم وقت میں اپنی سیاسی بصیرت کی وجہ سے ایک تاریخ ساز لیڈر بن کر وہ مقام حاصل کیا کیونکہ وہ اپنی سیاسی کاز کے ساتھ مخلص تھے دوران سیاست انہیں کئی القابات سے نوازا گیا لیکن وقت نے ثابت کردیا کہ میر حاصل خان بزنجو ایک عظیم باپ کے بیٹے کے ساتھ ساتھ ایک مدبر ایک رہبر ایک لیڈر اور اعلی پایہ کی شخصیت کے مالک تھے ،نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام مرحوم سینیٹر میرحاصل بزنجو کی پہلی برسی کی مناسبت سے پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جہاں پارٹی کے صوبائی اور ضلعی رہنمائوں سمیت سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما اور ضلعی صدر محراب بلوچ ،جنرل سیکرٹری وڈیرہ علی نواز مری ،مری قومی اتحاد کے صوبائی ایڈوائزر وڈیرہ غازیخان پوادی ،نیشنل پارٹی کے صوبائی رہنما عرض بلوچ ،ضلعی انفارمیشن سیکرٹری مرزا غالب بلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم میر حاصل بزنجوبلوچستان سمیت ملک میں مظلوم و محکوم اقوام کے توانا آواز تھے ان کی وفات سے جو خلا پیدا ہوگیا وہ صدیوں پُر نہیں کیا جاسکتا ہے۔
مرحوم نے بلوچستان کے حقوق اورسائل وسائل کی تحفظ کیلئے پارلیمانی سطح پر جدوجہد کی ہے انہوں نے ملک میں آئین و قانون اور پارلیمان کی بالادستی اور جمہوریت کی بحالی کیلئے سینیٹ آف پاکستان سمیت دیگر اہم فلور پر آواز بلند کی ان کی سوچ اور فلسفہ نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ بابائے جمہوریت میر حاصل خان بزنجو نے ہمیشہ آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کی مگر آخری سانس تک اپنے نظریے پر کار بند رہے مرحوم نیشنل پارٹی کے بانی رہنما تھے جنہوں نے بلوچستان کے مظلو م عوام کو اپنے حقوق کی جدجہد کیلئے ایک نظریہ اور سوچ دیا ہے نیشنل پارٹی کا ہر کارکن میر صاحب کی سوچ اور فکر لے کر جدوجہد مزید تیز کریں گے میر حاصل بزنجو کی وفات سے ملک ایک زیرک اور سینئر سیاستدان سے محروم ہوگیا ہے مقررین نے مزید کہا کہ میر حاصل بزنجو نے زمانہ طالب علمی سے لیکر زندگی کے آخری ایام تک اپنے اصولوں اور بابائے بلوچستان میر غوث بخش بزنجو کے فلسفہ وفکر پر کار بند رہتے ہوئے ملک میں وفاقی جمہوریت ،پارلیمان کی بالادستی، قومی برابری اور مظلوم و محنت کش عوام کے حقوق کے لیے جمہوری انداز میں پُرامن سیاسی جدوجہد کی ،میر حاصل بزنجو نہ صرف بلوچستان بلکہ ملک بھر میں مظلوم و محکوم عوام کے حقوق اور استحصال سے پاک سماج کی تشکیل کے لیے جدوجہد کرنے والی قوتوں کے رہنماتھے ان کی زندگی جمہوری جدوجہد پر یقین رکھنے والے کارکنوں کی لیے ایک عملی نمونہ ہے جبکہ ان کی جدوجہد پاکستان میں ترقی پسندسیاست کا ایک روشن باب ہے ملک میں جمہوریت کی بحالی اور صوبوں کو اختیارات کی منتقلی کے حوالے سے ایک بھرپور سیاسی کردار ادا کیا۔