|

وقتِ اشاعت :   August 23 – 2021

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے رہنماوں نے کہا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ ایک سیاسی مسئلہ ہے اسے سیاسی طور پر ہی حل کیا جاسکتا ہے ہمارے ناعاقبت اندیش حکمران بلوچستان کے ساتھ گزشتہ 70سالوں سے ایک کالونی کی طرح سلوک کر رہے ہیں بلوچستان کے ساحل و وسائل انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اس سے قبل سیندک اورسوئی گیس کو لوٹا گیا اب انکی نظریں گوادر اور ریکوڈک پر لگی ہوئی ہیں لیکن نیشنل پارٹی اپنے وسائل اورساحل کا بھر پور دفاع کریگی، منصوبے کے تحت سیاسی ماحول کو ختم کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں اور بالخصوص قوم پرستی کی سیاست کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں۔

میر حاصل خان بزنجو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں مرحوم کبھی بھی منصب اور لالچ کا شکار نہیں ہوئے ۔۔یہ بات نیشنل پارٹی کے صدرو سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ،نیشنل پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کے ممبر وسابق رکن قومی اسمبلی سردار کمال خان بنگلزئی، سینیٹر طاہر بزنجو ،مرکزی جنرل سیکرٹری جان محمد بلیدی،سے سابق سینیٹر میر کبیر احمد محمدشہی ، صوبائی صدر عبدالخالق بلوچ ،ضلعی صدر حاجی عطا محمد بنگلزئی ، مرکزی فنانس سیکرٹری فدا دشتی ، مرکزی خواتین سیکڑٹری یاسمین لہڑی، ممبر سینٹرل کمیٹی شاویس بزنجو ، مرکزی جوائنٹ سیکرٹری اسلم بلوچ ،چیئرمین بی ایس او زبیر بلوچ ،صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ ڈاکٹر اللہ بخش بزدار، ڈاکٹر شمع اسحاق، صوبائی نائب صدر رحمت بلوچ ، ضلعی جنرل سیکرٹری ریاض بلوچ نے اتوار کو مرکزی سطح پر میر حاصل خان بزنجو کی پہلی برسی کی مناسبت سے نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے زیراہتمام منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

جس میں ہزاروں کی تعداد میں پارٹی کے کارکنوں نے کوئٹہ،دشت،مستونگ سے اپنے عظیم قائد کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے شرکت کی۔نیشنل پارٹی کے صدرو سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے میر حاصل خان بزنجو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میر حاصل خان بزنجو میرا لیڈر ،میرا کارکن ،میرادوست تھا ان میں بے شمار خوبیاں تھیں وہ ایمانداری ،خلوص ،جرات مندانہ جدوجہد اور اصولوں کاپیکر تھا میری رفاقت40سالوں سے میرحاصل خان بزنجو کے ساتھ رہی وہ کبھی بھی منصب اور لالچ کا شکار نہیں ہوئے وہ ایک منجھے ہوئے سیاستدان اور بہادر انسان تھے ۔ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بلوچستان کی موجودہ صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آمر جنرل مشرف نے بلوچستان میں جو آگ لگائی ہے۔

اس سے اہل بلوچستان ابھی تک جل رہے ہیں ہم نے ہروقت واضح طور پر کہا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ ایک سیاسی مسئلہ ہے اوراسکو سیاسی طورپر ہی حل کیا جاسکتا ہے اس ضمن میں ہم نے اپنے دور حکومت میں پیش رفت کی اور مذاکرات کا آغاز کیا اوراسکے نتائج مثبت رہے لیکن اس سیاسی عمل کو سبوتاژ کیا گیا ۔انہوں نے لاپتہ افراد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک غیرانسانی عمل ہے اور ماورائے آئین و قانون اقدام ہے لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے۔

اوراگر کوئی کسی جرم کا مرتکب ہوچکا ہے اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ناعاقبت اندیش حکمران بلوچستان کے ساتھ گزشتہ 70سالوں سے ایک کالونی کی طرح سلوک کر رہے ہیں بلوچستان کے ساحل و وسائل انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اس سے قبل سیندک اورسوئی گیس کو لوٹا گیا اب انکی نظریں گوادر اور ریکوڈک پر لگی ہوئی ہیں لیکن نیشنل پارٹی اپنے وسائل اورساحل کا بھر پور دفاع کریگی ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں غیر اعلانیہ آمریت نافذ ہے پارلیمنٹ مفلوج ہے میڈیا پرقدغن ہے اظہارآزاری رائے پرپابندی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک کثیر القومی ریاست ہے قومیں ہزاروںسالوں سے اپنے تاریخی پس منظر کے ساتھ رہ رہی ہیں انکے حقوق کو تسلیم کرتے ہوئے اچھی جمہوریت کے ساتھ پاکستان میں استحکام آسکتا ہے عدلیہ اور میڈیا آزاد ہو اور پاکستان ایک فلاحی ریاست ہو تو موجودہ انتشاراور ہر شعبے میں عدم استحقامیت سے نکل سکتا ہے انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ پارلیمنٹ میں سیاسی کارکن آجائیں تاکہ وہ اپنے عوام کی حقیقی معنوں میں نمائندگی کریں۔

انہوں نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اپنی جماعت کو منظم کرو تاکہ الیکشن میں ہم شفافیت کا دفاع کریں اور بالخصوص کوئٹہ کے کارکن تنظیمی عمل کے ذریعے عوام کو منظم اور متحد کرکے اپنے نمائندے لائیں۔نیشنل پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کے ممبر وسابق رکن قومی اسمبلی سردار کمال خان بنگلزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ منصوبے کے تحت سیاسی ماحول کو ختم کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں اور بالخصوص قوم پرستی کی سیاست کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی عمل میں ہماری بھر پور شراکت داری ہو اگر ہم نے سیاست چھوڑی تو اپنے حقوق اور وسائل سے محروم ہونگے انہوں نے کہا کہ سیاست صرف الیکشن کا نام نہیں ہے بلکہ ایک جہد مسلسل ہے انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ میر حاصل خان بزنجو اور ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے سیاست میں نام اور مقام پیدا کیا یہ انکی مخلصانہ جدوجہد اور کاوشوں کا نتیجہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کی بڑی سیاسی جماعتیں اپنے فیصلوں پر عمل کرنے کی قدرت نہیں رکھتی لیکن نیشنل پارٹی نے ہمیشہ اصولی سیاست کی ہے اوراپنے فیصلوں پر پابند رہی ہے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سیاسی اورفکری سیاست کے فروغ کیلئے سرگرم عمل ہوں۔نیشنل پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کے رکن سینیٹر طاہر بزنجو نے میرجمہوریت میر حاصل خان بزنجو کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ میر جمہوریت عوام اور مظلوموں کی ایک توانا آوازتھے انہوں نے سیاست میں کبھی بھی پسپائی اختیار نہیں کی اور مصلحت کا کبھی بھی شکار نہیں ہوئے انہوں نے افغانستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں انتہائی خطرناک صورتحال جنم لے رہی ہے اور اس بات کے قوی امکانات ہیں۔

کہ افغانستان خانہ جنگی کا شکار نہ ہو انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کا واضح موقف ہے کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر انکو نہ دہرایا جائے کیونکہ ہم افغانستان میں مداخلت کے متحمل نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان فریق نہ بنے بلکہ خانہ جنگی کو روکنے کیلئے اپنا کردارادا کرے۔

جلسے سے نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری جان محمد بلیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میر حاصل خان بزنجو ایک فرد نہیں ایک نام نہیں بلکہ جمہوریت کی تحریک اور پہچان تھے انہوں نے پاکستان کی سیاست میں ایک واضح لکیر کھینچی اور اپنے افکار و خیالات سے یہ ثابت کیا کہ کون عوام دوست ہے اور کون عوامدشمن ،کون قوموں کے حآوق کے علمبردار اور کون قوموں کے حقوق سے منکر ،انہوں نے پاکستان کے جمہوری عمل اور الیکشن میں مداخلت کو واشگاف الفاظ میں ایوان بالا میں واضح کیا اوران قوتوں کی جرات مندانہ انداز میں نشاندہی کرتے ہوئے انکو تنبیہ کی۔

کہ پاکستان کے استحکام ، خوشحالی ،مضبوط معیشت اچھے جمہوری نظام اور حقیقی وفاقیت میں ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی اور وفاقی حکومت تاریخ کی بدترین حکومت ہے اٹھارویں ترمیم کے خلاف سازش بے روزگرای ،زوال پذیر معیشت ،میڈیا پر پابندی اور بدترین طرز حکومت آج نافذ ہے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں مداخلت اور موجودہ تبدیلی کی خوش فہمی میں مبتلا حکمران پاکستان کو بین الاقوامی دنیا سے مزید تنہاکریں گے انہوں نے کہا کہ ہمارے اکابرین اور میرحاصل خان بزنجو نے جو روڈ میپ دیا ہے اس پر نیک نیتی سے عمل درآمد پر ہی پاکستان میں استحکام آسکتا ہے۔

جلسہ سے سابق سینیٹر میر کبیر احمد محمدشہی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرحاصل خان بزنجو نے سیاست میں جرات اور اپنے موقف کو بے بکانہ انداز میں بیان کرنے کا کلچر متعارف کیا۔ انہوں نے کہا کہ میر حاصل خان بزنجو اور ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے فیصلہ کیا کہ ہم جمہوری سیاست کریں گے لیکن یہاں پر سیاست کی ارتقا اور فروغ میں اسلام آباد رکاوٹ رہا ہے مصنوعی سیاست کو فروغ دیا جارہا ہے راتوں رات پارٹی بناکرانہیں نمائندگی دی جاتی ہے انکی جڑیں عوام میں نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتہائی قابل مذمت ہے کہ گوادر کے ڈپٹی کمشنرنے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے کہ گوادر میں عوامی اجتماع پرپابندی ہوگی اور جواز پیش کیاکہ سی پیک کے منصوبے متاثر نہ ہو انہوں نے کہاکہ سی پیک نے ہمیں کیا د یا ہے ماہی گیروں کی بے روزگاری اور سمندری حیات کی نسل کشی اور چین کے جہازوں کی ٹرالنگ ۔انہوں نے کہا کہ ان تمام مسائل کو ختم کرنے کے لئے قومی جماعت کی تشکیل ناگزیر بن گئی ہے جلسے سے صوبائی صدر عبدالخالق بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے۔

میر حاصل خان بزنجو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں میرصاحب کے افکار اور کردار کی تقلید کرنی چاہئے اورانکی جدوجہد ہمارے لئے مشعل راہ اور باعث رہنمائی ہے۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ممبر سینٹرل کمیٹی ضلعی صدر حاجی عطا محمد بنگلزئی نے کہا کہ میرحاصل خان بزنجو کی سیاسی قد اور شخصیت انتہائی بلند ہے اور ہمیں انکے نقش قدم پر چل کر انی جماعت کو منطم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سریاب کے عوام نے ابھی تک نیشنل پارٹی کو نمائندگی نہیں دی ہے۔

لیکن ہمیں اعزاز حاصل ہے کہ ہم نے تعلیم کے فروغ سکولوں میں اضافی کمرے اور آبنوشی کی اسکیمیں دیں جس کے عوام گواہ ہیں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے دور حکومت میں ایک ارب 70کروڑروپے کے ترقیاتی کام کئے گئے انہوں نے کہا کہ اب سریاب روڈ کے نمائندے اپوزیشن کا بہانہ کرتے ہیںانکو چیلنج کرتا ہوں کہ اپنے عوامی کام دکھائے10ارب روپے لئے گئے انکا حساب دینا ہوگا انہوں نے کہاکہ عوام اب خوش نما نعروں سے مطمئن نہیں ہوسکتے 6نکات کہاں گئے۔

اور جمہوریت کے دعویدار آرمی چیف کے بل کو ووٹ کیا اوراب یہی عناصر پھرخوشنما نعروں کا سہارلیکر عوام کو بہکانے کی کوشش کرتے ہیں جلسہ سے مرکزی فنانس سیکرٹری فدا دشتی ، مرکزی خواتین سیکڑٹری یاسمین لہڑی، ممبر سینٹرل کمیٹی شاویس بزنجو ، مرکزی جوائنٹ سیکرٹری اسلم بلوچ ،چیئرمین بی ایس او زبیر بلوچ ،صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ ڈاکٹر اللہ بخش بزدار، ڈاکٹر شمع اسحاق، صوبائی نائب صدر رحمت بلوچ ، ضلعی جنرل سیکرٹری ریاض بلوچ نے بھی خطاب کیا جبکہ قرار دادیں صوبائی انفارمیشن سیکرٹری علی احمد لانگو نے پیش کیں جبکہ اسٹیج کے فرائض ڈپٹی جنرل سیکرٹری عبدالصمد رند اور سعید سمالانی نے سرانجام دیئے