آواران : آواران کے زلزلہ متاثرین نے کہا ہے کہ جہاں ایک جانب ہمیں پانی اور بے سروسامانی جیسے مسائل کا سامنا ہے وہیں وزیراعلیٰ کے اعلان کے باوجود بجلی کی فراہمی میں طویل تعطل ہمارے لئے دوہرا عذاب بن رہا ہے علاقے میں 2 سے 4 گھنٹے کیلئے بجلی فراہم کی جاتی ہے جس کے باعث ہمیں شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے زلزلہ متاثرین نے کہا کہ آواران میں زلزلہ آنے کے بعدیہاں ہر آنے والے بلند و بانگ دعوے کئے مگر وہ دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے دورہ آواران کے موقع پر ہمیں یقین دہانی کرائی تھی کہ پاور اسٹیشن سے ہمیں 12 گھنٹے کیلئے ہمیں بجلی فراہم کی جائے گی مگر اس کے دورانیہ میں کمی کرکے اب ٹاؤن علاقوں میں 4 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 2 گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے جو ہمارے لئے کسی عذاب سے کم نہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے بھی اعلان کیا گیا تھا کہ آواران میں 3 سولر پاور اسٹیشن لگائے جائیں گے مگر وہ اعلان بھی محض اعلان ہی ثابت ہوا زلزلہ متاثرین جہاں بے یارومددگار کھلے آسمان تلے پانی اور چھت کے بغیر زندگی گزار رہے ہیں وہیں بجلی کی عدم فراہمی ان کی مشکلات میں اضافہ کررہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارے مطالبات پر عملدرآمد کرتے ہوئے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے ۔